زرعی مشینری

پاکستان کسان بورڈ کی ڈیزل انجنوں اور زرعی مشینری پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی اپیل

فیصل آباد (اے پی پی)توانائی کی قلت اور مہنگے ڈیزل کے باعث پنجاب کے مختلف اضلاع میں بڑی تعداد میں زرعی ٹیوب ویل بند ہو گئے ہیں نیز ڈیزل انجنوں اور زرعی مشینری پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے ایگری کلچر سیکٹر کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر پاکستان کسان بورڈ نے زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے سمیت ڈیزل انجنوں اور زرعی مشینری پر عائد سیلز ٹیکس بھی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان کسان بورڈ کے ترجمان نے کہاکہ حکومت کو زرعی ترقی کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے کہاکہ زراعت کا جی ڈی پی میں حصہ 4500 ارب روپے سالانہ ہے جو ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے ساتھ ساتھ 2کروڑ 50لاکھ زرعی مزدوروں کو روزگار جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی2200 ارب روپے کی برآمدات میں 1600ارب روپے کا حصہ ڈالنے کے علاوہ ملکی فوڈ سکیورٹی بھی یقینی بنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خشک سالی ، نہری پانی میں 30فیصد کمی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ پانی چوری سے ٹیلوں پر واقع 25فیصد رقبہ بنجر ہو چکاہے جبکہ اس وقت کماد ، چاول ، کپاس ، چارہ جات، سبزیوں اور دیگر فصلات کے لئے پانی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بجلی ، گیس ، ڈیز ل کی قیمتوں میں فوری کمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔