لاہور(لاہور نامہ )پاکستان انٹرپرنیورزفورم کے سیکرٹری اطلاعات زاہد بخاری نے ڈالر کی قیمت میں اضافہ کے بعد اس کی قیمت163روپے پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی اور ملکی معیشت کے استحکام کے لیے اقدامات کیے جائیں کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاﺅ معیشت کیلئے خطرناک ہے اور اس سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا ، ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی سے صنعتوں میں استعمال ہونے والا درآمدی خام مال مہنگا ہونے سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے کیونکہ اس سے اشیاءکی پیداواری لاگت میں اضافہ سے قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔
اس لیے حکومت روپے کی قدر کو گرنے سے روکنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے ، ان خیالات کا اظہار انہوںنے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ زاہد بخاری نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے کاروباری لاگت میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں جبکہ عوام مہنگائی تلے دبتے جارہے ہیں اکتوبر2017میں ایک ڈالر 105روپے کا تھا کہ اکتوبر2018میں ایک ڈالر 133روپے کا ہوگیا جبکہ اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اب اس کی قیمت163روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔اس سے نجی شعبے کو اپنے کاروباری منصوبے بنانے اور مستقبل کے اندازے لگانے میں شدید مشکل درپیش آرہی ہے کیونکہ مقامی صنعتی شعبہ مختلف مصنوعات تیار کرنے کیلئے زیادہ تر خام مال باہر سے درآمد کرتا ہے۔اس لیے حکومت ڈالر کی قیمت میںاضافہ روکنے اور روپے کی قدر بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کرے۔