لاہور(آئی این پی) لاہور کے علاقہ اچھرہ میں گھر سے 14سالہ گھریلو ملازمہ کی پھندہ لگی لاش برآمد‘ پولیس نے فرانزک ماہرین کی مدد سے ضروری شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دیا، والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بیٹی نے خود کشی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے ،ڈی آئی جی آپریشن نے تحقیقات کا حکم دیدیا ،چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے بھی گھریلو ملازمہ کی پراسرار ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ورثاء کو ہر ممکن تعاو ن کی یقین دہانی کرائی ہے ۔بتایا گیا سہے کہ گزشتہ روز اچھرہ میں واقع ایک گھر سے 14سالہ گھریلو ملازمہ مبین کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی ۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جس نے فرانزک ماہرین کی مدد سے ضروری شواہد اکٹھے کرنے کے بعد لاش کو پوسٹمارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ ڈیڑھ ماہ قبل بیٹی کو چوہدری منظور ایڈووکیٹ کے گھر ملازمت پر رکھوایا ۔ گزشتہ روز بتایا گیا کہ بیٹی نے خود کشی کر لی ہے ۔ والدہ نے الزام عائد کیا کہ بیٹی نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے اور حکومت مجھے انصاف دلائے ۔ بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس پی ماڈل ٹاؤن کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔ علاوہ ازیں چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیوور سارہ احمد نے بھی گھریلو ملازمین کی پر اسرار ہلاکت کا نوٹس لیا ہے ۔ ان کی کی ہدایت پر ان کے ادارے کی ٹیم نے مرحومہ کے اہل خانہ سے رابطہ کر کے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔