چیسٹرلی سٹریٹ (اے پی پی) بارہویں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119 رنز سے شکست دے کر چھٹی فتح کے ساتھ ہی سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا، انگلینڈ نے 27 برس بعد ورلڈ کپ سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا ہے، اس سے قبل انگلش ٹیم 1992ء میں منعقدہ ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی، انگلش ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 305 رنز بنائے، جونی بیئرسٹو نے ڈٹ کر کیویز باؤلرز کا مقابلہ کیا اور سنچری بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی، جیسن روئے 60 رنز بنا کر دوسرے نمایاں بلے باز رہے، جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں 45 اوورز میں 186 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، ووکس اور آرچر نے اوپنرز کو آؤٹ کر کے حریف ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ کی کمر توڑ دی، لیتھم 57 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ 6 کھلاڑی دوہرا ہندسہ بھی عبو نہ کر سکے، جونی بیئرسٹو میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
بدھ کو ورلڈ کپ میں کھیلے گئے 41ویں میچ میں انگلش کپتان مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 305 رنز بنائے، جونی بیئرسٹو اور جیسن روئے نے انتہائی شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو 123 رنز کا جاندار آغازفراہم کیا، یہاں پر نیشم نے روئے کو آؤٹ کر کے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی، انہوں نے 60 رنز بنائے، اس کے بعد بیئرسٹو نے جوروٹ کے ساتھ مل کر عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھا اور دوسری وکٹ میں 71 اہم رنز کا اضافہ کیا، 194 کے سکور پر روٹ 24 رنز بنا کر بولٹ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے، 206 کے سکور پر انگلینڈ کی تیسری وکٹ گری جب بیئرسٹو 106 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد ہنری کی گیند پر بولڈ ہوئے، جوز بٹلر 11 رنز بنا کر بولٹ کا شکار بنے، بین سٹوکس بھی متاثرکن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور11 رنز بنا کر چلتے بنے، انہیں سینٹنر نے نشانہ بنایا، کرس ووکس 4 رنز بنا سکے، مورگن 42 رنز بنا کر ہنری کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، لیام پلنکٹ اور عادل رشید نے مل کر ٹیم کے ٹوٹل کو 300 تک پہنچایا، عادل 16 رنز بنا کر ساؤتھی کی گیند پر بولڈ ہوئے، پلنکٹ 15 اور آرچر 1 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، بولٹ، ہنری اور نیشم نے2، 2 سینٹنر اور ساؤتھی نے ایک، ایک وکٹ لی۔ جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 45 اوورز میں 186 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، ہدف کے تعاقب کیلئے کیوی ٹیم جب میدان میں اتری تو اس کا آغاز مایوس کن تھا اور پہلے ہی اوور میں ووکس نے ہنری نیکولز کو آؤٹ کر کے ٹیم کو کامیابی دلائی، وہ بغیر کوئی رن بنائے چلتے بنے، گپٹل بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے اور 8 رنز بنا کر آرچر کی گیند پر کیچ دے بیٹھے، اس کے بعد کپان ولیمسن نے روز ٹیلر کے ساتھ مل کر ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کی تاہم 61 کے سکور پر ولیمسن 27 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے، 69 کے سکور پر کیوی ٹیم کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب ٹیلر 28 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے، اس موقع پر لیتھم اور جیمز نیشم نے ٹیم کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن 123 کے سکور پر مارک ووڈ نے نیشم کو آؤٹ کر کے اہم پارٹنرشپ توڑ دی، انہوں نے 19 رنز بنائے، گرینڈ ہوم 3 رنز بنا کر سٹوکس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، لیتھم 57 رنز بنا کر پلنکٹ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، سینٹنر 12 رنز بنا سکے، انہیں مارک ووڈ نے اپنا شکار بنایا، ہنری 7 رنز بنا کر ووڈ کی گیند پر بولڈ ہوئے، بولٹ نیوزی لینڈ کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو 4 رنز بنا کر راشد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ساؤتھی 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ مارک ووڈ نے 3، ووکس، آرچر، پلنکٹ، عادل رشید اور سٹوکس نے ایک، ایک وکٹ لی۔