لیاقت بلوچ

ملکی حالات انتہائی خطرناک رخ اختیار کررہے ہیں، لیاقت بلوچ

لاہور(آئی آئی پی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملکی حالات انتہائی خطرناک رخ اختیار کررہے ہیں،لیکن پالیسی سا ز اور حکمران ان حالات کی بہتری کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے۔

حکومت وزرا اور حکومتی مشیرغیر سنجیدہ اورغروراورتکبر کا شکار ہیں۔اقتصادی حالات ابتر،مارکیٹیں ویران،صنعتیں بند اور زراعت ناقابل بیان مشکلات کا شکار ہے لیکن حکمران جماعت کے کارکنان کو بے بنیاد خوش فہمی کا نشہ چڑھا دیا گیا ہے.

اسٹیٹس کو کا بدترین تسلسل جاری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جمہوریت،پارلیمانی روایات اور جمہوری رویے ہی جمہور کو اعتماد اور اطمینان دیتے ہیں۔

سینیٹ،قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلی کے ممبران کیلئے نااہلی کا طریقہ کاراور ضابطہ آئین اور قانون میں طے شدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک گرفتارکوئی بھی مجرم عدلیہ سے سزایافتہ اور نااہل نہ ہوجائے قانون کی نظر میں وہ ممبر ہے۔پروڈکشن آرڈر کا قانون ختم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی عمران خان یہ کرسکیں گے.

پارلیمنٹ کے ممبران بھی اس میں حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے۔لیکن احتساب کی طرح اس قانون کا استعمال بھی پسند ناپسند کی بنیاد پر سلیکٹڈ ہی ہوگا۔انہو ں نے کہا کہ فوجی آمروں نے مرضی کے قوانین بنائے،ذوالفقارعلی بھٹو اور میاں نواز شریف نے مخالفین کے لئے حسب خواہش اکثریت کی بنیاد پر قوانین بنائے لیکن وہی قوانین خود ان کیلئے پھندہ بن گئے۔

وزیر اعظم عمران خان انتقام غصہ تکبر و غرور چھوڑ دیں اور مہنگائی،بے روز گاری اور جام ہوتی معیشت کا علاج کریں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی 12جولائی کو ملتان جنوبی پنجاب میں مہنگائی،بے روز گاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلا ف بھرپور عوامی مارچ کرے گی۔حکومت تو نااہل ہے،لیکن اپوزیشن جماعتوں کو محدود مقاصد کی بجائے عوام کے وسیع تر مفادات کے تحفظ کیلئے یکسوہونا پڑے گا۔