نوازشریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کےخلاف درخواست پر حکومت اور ای سی پی کو 2ہفتوں میں جواب داخل کرانے کی ہدایت

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وفاقی حکومت کو اخری مہلت دیتے ہوئے دو ہفتے میں جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی ۔ عدالت نے چار بار نوٹس جاری ہونے کے باوجود جواب داخل نہ کرنے پر برہمی کیا اظہار کیا ۔ مسٹر جسٹس جواد حسن نے غلام جیاسین بھٹی نے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن، سپیکر قومی اسمبلی اور نواز شریف کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 28 جولائی کو غیر قانونی طور پر نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کیا۔ آئین کے آرٹیکل 95 اے کے تحت وزیر اعظم کو صرف عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔ نواز شریف کو عوام اور ممبران قومی اسمبلی نے اپنے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کے 28 جولائی کے نواز شریف کی اہلیت سے متعلق نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ میاں نواز شریف اس وقت بھی وزیر اعظم ہیں، کیس کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو معطل قرار دیا جائے