عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ پر 15 فروری تک نیب کے حوالے کر دیا

لاہور: احتساب عدالت لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ پر 15 فروری تک نیب کے حوالے کر دیا۔ جمعرات کو احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے کیس کی سماعت کی۔نیب حکام نے عبدالعلیم خان کو عدالت میں پیش کیا۔ نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران عبدالعلیم خان اپنی آف شور کمپنیوں کے متعلق نیب کو مطمئن نہیں کرسکے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے اثاثہ جات آمدنی سے زائد ہیں‘ اس لئے انہیں 15 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عبدالعلیم خان کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عبدالعلیم خان نے انکم ٹیکس میں اپنے تمام اثاثہ جات ظاہر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبدالعلیم خان نے اپنے ناجائز اختیارات کا استعمال نہیں کیا جس پر عدالت نے پندرہ فروری تک عبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ یاد رہے کہ سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو گزشتہ روز6 فروری کو نیب کے ریجنل آفس سے گرفتار کیا گیا تھا جس پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کورٹ کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔