چلاس (لاہور نامہ) قومی اہمیت کے حامل دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر موبلائزیشن اور تعمیراتی کام کی تیاری میں تیزی آرہی ہے۔
مذکورہ پس ِ منظر میں چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) نے آج پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔
اُن کے دورے کا مقصد پراجیکٹ ایریا میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ابتدائی
تعمیراتی کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ پراجیکٹ سائٹ پر بھاری
مشینری اور دیگر آلات منتقل کیئے جانے کے جاری عمل میں مزید تیزی لانا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)میجر جنرل کمال اظفر،
ممبر (واٹر) واپڈا اور جنرل منیجر دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ عامر بشیر چوہدری،
پاور چائنا کے نمائندے اور دیگر سینئر آفیسرز بھی اُن کے ہمراہ تھے۔
دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے مین ڈیم اور اِس سے متصل دیگر
تعمیراتی کاموں کا کنٹریکٹ پچھلے ماہ پاور چائنا اور ایف ڈبلیو او پر مشتمل
جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کیا گیا تھا۔
اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا مین ڈیم سائٹ کے علاوہ کنٹریکٹرز کیمپ
بھی گئے۔ جہاں مین ورکس پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے بھاری مشینری اور دیگر آلات موجود ہیں۔
تیز رفتار موبلائزیشن پر کنٹریکٹرز کی تعریف کرتے ہوئے اُنہوں نے اُمید ظاہر
کی کہ موبلائزیشن کا یہ عمل بہت جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
ملک میں پانی اور بجلی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کی تکمیل کے
حوالے سے دیا مر بھاشا ڈیم کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے
پراجیکٹ انتظامیہ اور کنٹریکٹرز پر زور دیا کہ وہ عزم اور تندہی کے ساتھ
کام کریں تاکہ اِس اہم منصوبے کو وقت پر مکمل کیا جاسکے۔
قبل ازیں پراجیکٹ انتظامیہ نے چیئرمین واپڈا کو پراجیکٹ ایریا میں
انفراسٹرکچر کی تعمیر، موبلائزیشن کی صورتِ حال اور مین ورکس پر
تعمیراتی کام شروع کرنے کے حوالے سے تیاریوں پر بریفنگ دی۔
دیا مر بھاشا ڈیم دریائے سندھ پر چلاس سے 40 کلو میٹر زیریں جانب تعمیر کیا جارہا ہے۔
یہ منصوبہ پاکستان کی واٹر، فوڈ اور انرجی سکیورٹی کے لئے بہت اہم ہے۔دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 81لاکھ ایکڑ فٹ ہے جس کی وجہ سے سیلاب کی روک تھام میں مدد ملے گی اور 12 لاکھ ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی۔
دیا مر بھاشا ڈیم کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4 ہزار 500 میگاواٹ ہے اور یہ نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً 18ارب 10 کروڑ یونٹ بجلی فراہم کرے گا۔