لاہور (لاہورنامہ) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے مون سون سیزن
کے پیش نظر ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے
آج سے مختلف شہروں کے دور وں کا آغاز شروع کر دیا ہے.
وزیر اعلی عثمان بزدار اس سلسلے میں آج خانکی ہیڈ ورکس گئے.
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے خانکی ہیڈ ورکس کا معائنہ کیااور ہیڈ ورکس کے
مختلف حصے دیکھے.
وزیر اعلی عثمان بزدار نے خانکی ہیڈ ورکس پر ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے
لئے کئے گئے انتظامات کا معائنہ کیااورخانکی ہیڈورکس پر پانی کی
آمد اور اخراج کی صورتحال کا جائزہ لیا.
جہلم، چناب اور سندھ کے دریاؤں میں پانی کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے.
ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے دریائے چناب پر نیا خانکی بیراج
تعمیرکیا گیا ہے .
خانکی بیراج کی اپ گریڈیشن کے منصوبے پر 21 ارب 30 کروڑ روپے لاگت آئی ہے.
نیا خانکی بیراج تعمیر ہونے سے لوئر چناب کینال میں 12 ماہ 11500 کیوسک تک پانی کا بہاؤیقینی بنایا جا سکے گا.
4680 کلومیٹر طویل نہری نظام کے 2925 چینلزکو بلا تعطل پانی مہیا ہو سکے گا.
پنجاب کے 8 اضلاع گوجرانوالہ، حافظ آباد، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، جھنگ، چنیوٹ،فیصل آباداور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی 3.301 ملین ایکڑاراضی کو سیراب کیا جا سکے گا.
خانکی بیراج کی اپ گریڈیشن سے 6 لاکھ سے زائد کاشتکارفیملیز کو فائدہ پہنچے گا-انہوں نے کہا کہ اپ گریڈیشن کے بعد بیراج سے 8 لاکھ کیوسک پانی گزرنے کی گنجائش بڑھ کر 11 لاکھ کیوسک ہو گئی ہے.
خانکی بیراج کی اپ گریڈیشن زرعی خوشحالی اور سرسبزپنجاب کی بنیاد ثابت ہو گا.
زراعت کی ترقی و خوشحالی ہماری ترجیح ہے -سیلاب سے بچاؤ کے حوالے سے اپ گریڈیشن اہم سنگ میل ثابت ہو گی .
وزیر اعلی عثمان بزدار کو خانکی بیراج کے کنٹرول روم میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر کئے گئے انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ سیکرٹری آبپاشی نے وزیراعلیٰ کوخانکی ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد و اخراج کے بارے میں بریف کیا-صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری انفراسٹرکچر، سیکرٹری آبپاشی اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے-