حکومت براہ راست گندم برآمد کرنے کی بجائے ملوں کے ذریعے آٹا ایکسپورٹ کرےفلور ملز ایسوسی ایشن

لاہور :پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پنجاب) کے چیئرمین حبیب الرحمن خان لغاری گروپ لیڈر عاصم رضا ، میاںریاض اور لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ حکومت براہ راست گندم برآمد کرنے کی بجائے ملوں کے ذریعے آٹا ایکسپورٹ کرے، وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار بیورو کریسی کے دبا میں آئے بغیر اپنے ویژن کے مطابق مقامی انڈسٹری کیلئے اقدامات اٹھائیں۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز فلور ملز ایسوسی ایشن کے دفتر میں ایک میٹنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ حبیب الرحمن خان لغاری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 5لاکھ ٹن گندم ایکسپورٹ کی اجازت دی ہے ہم بھی چاہتے ہیں کہ اضافی اجناس کی ایکسپورٹ ہونی چاہیے لہذا ہم حکومت کو باور کرواتے ہیں کہ فلور ملز مالکان سٹیک ہولڈر ہیں لہذا گندم کے حوالے سے کوئی بھی پالیسی بناتے وقت مقامی انڈسٹری کے مفادات کا خیال ضرور رکھاجائے اگر فلور ملنگ انڈسٹری کے خلاف فیصلے کئے گئے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے ۔گروپ لیڈر عاصم رضا نے کہا کہ بعض عناصر حکومت کو ناکام کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وزیر اعظم عمران خان کا ویژن ہے کہ وہ اپنی انڈسٹری کو فروغ دیں گے لہذا براہ راست گندم ایکسپورٹ کرنے کے کسی بھی اقدام کو قبول نہیں کریں گے ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر فلو ر ملز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران سے ملاقات کریں اور 5 لاکھ ٹن گندم فلور ملوں کو دی جائے تاکہ آٹا، سوجی اور میدہ کی شکل گندم کی ویلیو پراڈکٹس افغانستان ایکسپورٹ کی جا سکیں۔براہ راست گندم برآمد کرنے کی نسبت آٹا ، سوجی اور میدہ کی ایکسپورٹ سے زیادہ زرمبادلہ حاصل ہوگا ،اور مقامی انڈسٹری بھی چلے گی اور لوگوں کو روزگار بھی ملیں گے ،میاں ریاض اور لیاقت علی خان نے کہا کہ حکومت بیورو کریسی کے دبا میں نہ آئے کیونکہ بیورو کریسی ایسی پالیسیوں کا فروغ چاہتی ہے جس سے انکے اپنے مفادات وابستہ ہوتے ہیں لہذا وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اپنے ویژن کے مطابق بیورو کریسی سے کام لیں ، اور براہ راست گندم ایکسپورٹ کرنے کی کسی صورت اجازت نہ دی جائے ۔