لاہور (لاہورنامہ) صوبہ میں اشیاء ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے گرانفروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن بھرپور طریقے سے جاری ہے.
اور رواں ماہ گرانفروشی پر 852افراد کو گرفتار، 898مقدمات کا اندراج اور تقریبا5کروڑ 75لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
یہ بات صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم قبال اور چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت 9۔ایکمن روڈ پر منعقد اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔
اجلاس میں صوبہ میں اشیاء ضروریہ بالخصوص آٹا اور چینی کی قیمتوں اور دستیابی، سمارٹ لاک ڈاؤن کی صورتحال اور مویشی منڈیوں میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
خوراک، زراعت اور انڈسٹریز کے محکموں کے ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز، کمشنر لاہور ڈویژن اور سی سی پی او لاہور نے اجلاس میں شرکت کی.
جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز، آرپی اوز، ڈپٹی کمشنرز اورڈی پی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے،
اس اہم معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اشیاء کی قیمتوں کا خود تعین کرتی ہے، ان پر عملدرآمد بھی انتظامی افسران کو ہی یقینی بنانا ہوگا۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ عید کے موقع پر قیمتوں کے ساتھ سا تھ ٹماٹر، پیاز، ادرک، لیموں اوردیگر اشیاء کے معیار، طلب اور رسد پر بھی کڑی نظر رکھی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مصنوعی مہنگائی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے واضح ہدایات جاری کی گئیں ہیں، اس سلسلے میں کو تاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے حکم دیا کہ ناجائز منافع خوروں، مصنوئی مہنگائی پیدا کرنے والوں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھی جائے۔