برآمدات کے فروغ کیلئے بند راستے کھولنے ہوں گے‘ وائس ایڈمرل عارف اللہ

کراچی: کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات اور سیاحت کے فروغ کے لیے ہمیں بند راستے کھولنا ہوںگے۔ای کامرس گیٹ وے کے تحت 5 مارچ سے شروع ہونے والی 3 روزہ ”عالمی میری ٹائم اور سی بورڈ ایشیا نمائش وکانفرنس“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے کہا کہ آج دنیا کا محور بحیرہ عرب اورخصوصاً پاکستان ہے اور اس اہمیت کے احساس کےساتھ ہمیں اپنے مستقبل کو مستحکم کرنے کے لیے ” بلو اکانومی“یعنی جدید خطوط پر سمندری وسائل کے استعمال پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔فیڈریشن ہاو س میں 3 روزہ عالمی نمائش میری ٹائم اور سی بورڈ ایشیا کی سافٹ لانچنگ تقریب سے یونائٹڈ بزنس گروپ کے پیٹرن انچیف ایس ایم منیر، ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینیئر دارو خان اچکزئی،ای کامرس کے صدر ڈاکٹر خورشید نظام، کیپٹن حلیم صدیقی نے بھی خطاب کیا۔وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے کہا کہ امریکا کی طاقت کا راز باہمی ربط ” کنیکٹیویٹی“ ہے جسے چین نے اپناتے ہوئے سڑکوں اور ریل نظام کا جال بچھایا ہے جو گوادر تک پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہمارے سمندروں میں طوفان نہیں آتے، ہم سال کے12ماہ سمندر سے کاروبار کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ میری ٹائم انویسٹمنٹ سیکٹر کے فروغ کے لیے بزنس کمیونٹی اپنی تجاویز مرتب کرے تاکہ اس شعبے سے لامحدود فوائد حاصل کیے جاسکیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں آبی حیات مفت مل رہی ہے لیکن اس کاروبار کی ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت ہے۔یو بی جی کے پیٹرن انچیف ایس ایم منیر نے کہا کہ آبی وسائل سے پاکستان کو صرف 500 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہورہا ہے اگر حکومت تاجر طبقے کی حوصلہ افزائی کرے تو زر مبادلہ 2 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتا ہے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ رواں سال حکومتی کوششوں سے ہماری مجموعی برآمدات 27 ارب ڈالر تک جائےگی۔ انھوں نے کہا کہ جہاں پاکستان کا مفاد ہوگا تاجر برادری اسی سمت اپنی توانائیاں استعمال کرے گی۔ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر داروخان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان کی ترقی کے لیے سنجیدہ سوچ رکھتی ہے جس کی آبیاری کے لیے ایف پی سی سی آئی بھرپور ساتھ دے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سمندر، ساحلی پٹی اور ساحلی سیاحت کے لیے میرین انویسٹمنٹ بورڈ کو فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی سمندری خوراک کے فروغ کے لیے جدید تکنیک اپنانے کی ضرورت ہے۔ای کامرس گیٹ وے کے