وزیراعلی عثمان بزدار سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ملاقات،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے امور پر تبادلہ خیال

لاہور(لاہورنامہ) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے آج وزیراعلیٰ آفس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی.

جس میں باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی صورتحال او رجنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا-

عثمان بزدار سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
وزیراعلی عثمان بزدار سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ملاقات،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے امور پر تبادلہ خیال

صوبائی وزیرڈاکٹر محمد اختر ملک،چیف وہیپ قومی اسمبلی ایم این اے عامر ڈوگر،ایم این اے زین قریشی،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے-

ملاقات میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو مکمل فعال کرنے کے لئے فوری طورپر انتظامی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیاگیا-

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں مختلف محکموں کے سیکرٹریز کو جلد تعینات کر دیا جائے گا اورمحکموں کے سیکرٹریز مکمل با اختیار ہوں گے-

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو انتظامی و مالیاتی لحاظ سے خود مختاری دی جائے گی-

ملتان ڈویژن، بہاولپورڈویژن اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے متعلقہ امور مقامی طورپر نمٹائے جائیں گے-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ملتان میں 100بستروں پر مشتمل مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کے قیام کی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہاکہ یہ ہسپتال غلہ منڈی کی پرانی عمارت کی جگہ پر بنایاجائے گا-

ملتان میں واسا اور سیوریج سے متعلقہ مسائل فوری حل کئے جائیں گے-

انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام تحریک انصاف کی حکومت کا بڑا اقدام ہے-

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے لوگوں کو کام کے سلسلے میں لاہور نہیں آنا پڑے گا-

ماضی میں جنوبی پنجاب کے لوگوں کو کھوکھلے نعروں سے بہلایا گیا۔

سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کی ترقی کے نام پر لئے گئے فنڈ اپنے حلقوں پر لگائے۔جنوبی پنجاب کے عوام نے ترقی کے نام پر دھوکہ دینے والوں کو عام انتخابات میں بری طرح مسترد کیا۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو جنوبی پنجاب میں شاندار مینڈیٹ ملا۔عوام کے دئیے گئے مینڈیٹ کی لاج رکھیں گے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے نبھا رہی ہے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے مقامی لوگوں کو ریلیف ملے گا۔

عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل ہوں گے اورگورننس بہتر ہوگی۔