اسلام آباد (لاہورنامہ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیکس کلچر کا فروغ اور ایف بی آر کو بدعنوان عناصر
سے پاک کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،
افراد، کمپنیوں اور خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لئے ٹیکس فارم کو ترجیحی بنیادوں
پر آسان بنایا جائے۔
وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
اجلاس میں وزیر برائے صنعت محمد حماد اظہر، وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر،
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین،
معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، و دیگر سینیئر افسران نے شرکت کی۔
چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو ایف بی آر میں جاری اصلاحات اور اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ان اصلاحات کا مقصد ادارے میں شفافیت کویقینی بنانا، ٹیکس کے نظام کو آسان بنانا،
آٹومیشن متعارف کرانا، ٹیکس بیس میں اضافہ کرنا اور کاروباری برادری کے لئے ہر ممکن سہولت کو یقینی بنانا ہے۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیکس کلچر کا فروغ،
ٹیکس دہندگان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا، کاروباری برادری کے تحفظات کو دور کرنا اور
ایف بی آر کو بدعنوان عناصر سے پاک کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے تعین، وصولی اور ریفنڈز کے نظام میں آٹو میشن پر خصوصی توجہ دی جائے۔
اس ضمن میں وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ افراد ، کمپنیوں اور خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لئے ٹیکس فارم کو ترجیحی بنیادوں پر آسان بنایا جائے۔
سرحدوں کے ذریعے اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے موثر اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیرِ اعظم نے چئیرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ سرحدوں پر واقع تمام کراسنگ پوائنٹس کی موثر نگرانی کے لئے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔