اسلام آباد (لاہورنامہ) نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 84 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ۔
اضافہ جولائی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیاگیا،
اضافے سے صارفین 12 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا،
فیصلے کا اطلاق لائف لائن زرعی صارفین اور کے الیکڑک کے صارفین پر نہیں ہوگا ،
صارفین کو اضافی رقم آئندہ ماہ کے بجلی بلوں میں ادا کرناہوگی ۔
نیپرا حکام کے مطابق جولائی میں فرنس آئل اور ہائی سپیڈ ڈیزل سے مہنگی بجلی پیدا کی گئی نیپراحکام کے مطابق جولائی میں سستی بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ نہیں چلائے گئے ،
بہترین صلاحیت والے پلانٹس چلا کر 43فیصد فرنس آئل کی بچت کی جاسکتی تھی ۔
این پی سی سی حکام کے مطابق فرنس آئل کے 43فیصد زیادہ استعمال کی بات غلط ہے،
19ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی پیداوار کے وقت فرنس آئل والے پلانٹ میرٹ آرڈر پر آجاتے ہیں۔
حکام کے مطابق ہمارے سسٹم میں انیس فیصد حصہ فرنس آئل کا ہے ۔
این پی سی سی حکام کے مطابق جولائی میں بہترین منصوبہ بندی کی وجہ سے لوڈمنیجمنٹ نہیں کرنا پڑی ۔
این پی سی سی حکام کے مطابق اگر فرنس آئل یا ڈیزل والے پلانٹس نہ چلاتے تو 8سے 10گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ،
نیپرا حکام کے مطابق ہم نے جو تجزیہ کیاہے وہ اداروں کے ڈیٹا کی بنیاد پر ہی کیاگیاہے ،2500میگاواٹ کے پلانٹس خراب ہیں چل نہیں رہے.