اسلام آباد (لاہورنامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے فوج کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں ،
افغانستان کا مسئلہ ہو یا بھارت کا، فوج حکومت کے ساتھ ہے،
جمہوری حکومت ہے جو الیکشن جیت کر آئی ہے،
حکومت سنبھالی تو معاشی چیلنجز کا سامنا تھا اور راتوں رات معیشت کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا،
ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں ، آگے بڑھنے کیلئے کرپشن کا خاتمہ بہت ضروری ہے،
کورونا سے متعلق پاکستان نے بہترین فیصلے کیے، ہم نے آنکھیں بند کر کے مکمل لاک ڈاؤن کی پالیسی نہیں اپنائی،
پاکستان میں میڈیا پر کوئی قدغن نہیں ہے،افغانستان میں اگر بدامنی ہوگی تو پاکستان بھی متاثر ہوگاپاکستان کی معاشی ترقی کا تعلق چین سے ہے،
مسئلہ کشمیر پر عالمی برداری نے بھارتی منڈی کی وجہ سے توجہ نہیں دی،
سعودی عرب سے ہمارے ہمیشہ دوستانہ تعلق رہیں گے اور یقینا ہماری خواہش ہے او آئی سی مسئلہ کشمیر پر بہتر انداز میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے حکومت کی دوسالہ کارکردگی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ کرپشن تاحال نچلی سطح پر موجود ہے جس کے تدارک لیے مزید جدوجہد جاری ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ طاقتور اور اشرافیہ طبقہ احتساب کے دائرے میں آئے ہیں۔
سرکاری عہدوں پر فوجی افسران کی تعیناتی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ کس انٹرنیشنل امیج کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک جمہوری ملک ہے، ہم نے انتخابات جیتے اور چیلنج کیا کہ اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو ہم مشتبہ حلقہ ووٹوں کی گنتی کے لیے کھل سکتے ہیں۔
پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا تعلق چین سے ہے۔
کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ اپنے اتحادی ملک امریکا کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لے ہیں جبکہ واشنگٹن نے سی پیک پر مخالفت کی کہ منصوبہ پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دے گا؟ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو کسی بھی کا کیمپ بننے کی ضرورت نہیں ہے،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی تبدیلی اور محصولات میں اضافے کے لیے اصلاحات کی ضرورت پڑتی ہے،
ہم اپنے اخراجات میں نمایاں کمی لائے۔
پاکستان میں کووڈ 19 کے متاثرین کی تعداد میں نمایاں کمی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے چین اور یورپ کی طرح کا لاک ڈاؤن نہ لگانے کا مشکل ترین فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے کووڈ 19 کے انتہائی متاثرہ حصوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا اور وائرس پر قابو پایا۔