کوئٹہ (لاہورنامہ) وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی ترجیحات مرتب کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا ہے
کہ حکومت پسے ہوئے طبقات کی فلاح اور پس ماندہ علاقوں کی ترقی کے ایجنڈے پر گامزن ہے،
بلوچستان میں نئے ڈیموں سے زرعی شعبے میں ترقی کے امکانات روشن ہیں بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے،
کوئٹہ میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، اسد عمر، شبلی فراز، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال اور صوبائی وزرا شریک ہوئے۔
اجلاس میں سیلاب کے بعد کی صورت حال، ترقیاتی منصوبوں، کرونا سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا اور متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو بریفنگ دی گئی،
چیف سیکریٹری بلوچستان نے بتایا کہ ریلیف کا بیش تر کام مکمل کر لیا گیا ہے،
حالیہ بارشوں، سیلاب کے بعد ڈیموں کی صورت حال تسلی بخش ہے، اس وقت صوبے میں کرونا کے کل 886 ایکٹو کیسز ہیں۔
اجلاس میں بلوچستان میں جاری اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں سے شرکا کو آگاہ کیا گیا،
وزیر اعظم عمران خان نے سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور صوبائی حکومت کی جانب سے ریلیف اقدامات کو سراہا۔
وزیر اعظم نے کہا بلوچستان میں نئے ڈیموں سے زرعی شعبے میں ترقی کے امکانات روشن ہیں،
انھوں نے کچی کینال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا پانی کے مسئلے کی وجہ سے کچی کینال انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انھوں نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی ترجیحات مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں سے ویلتھ کری ایشن ہوگی،
روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور پس ماندہ علاقے ترقی کر سکیں گے۔
اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے بھرپور معاونت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا حکومت پسے ہوئے طبقات کی فلاح اور پس ماندہ علاقوں کی ترقی کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔