اسلام آباد (لاہورنامہ) وزیراعظم عمران خان نے موٹروے پر زیادتی کے مجرم کو مردانہ صلاحیت سے محروم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے مجرموں کی سرجری کرکے ناکارہ بنا دینا چاہیے .
جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کیلئے نئے قانون کی ضرورت ہے،
سرعام پھانسی دینی چاہیے،
نواز شریف واپس نہیں آئیںگے ، انہیں واپس لانے کیلئے پوری کوشش کرینگے ،
فیٹف میں بلیک لسٹ ہوئے تو معیشت بیٹھ جائے گی،
اپوزیشن نے سوچا فیفٹ میں یہ مان جائیگا میں کسی صورت بلیک میل نہیں ہوں گا، بدقسمتی سے ہمارے اندر بھی کچھ لوگ ہیں.
جو وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں ہمارے وزیروں اور عثمان بزدار نے کرپشن نہیں کی،
موجودہ آئی جی پرفارم کریں گے تو رہیں گے،
کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے، کراچی کا مسئلہ اس وقت حل ہو گا جب الیکٹڈ مئیر اپنے شہر کو ایک ملک کی طرح چلائے گا،
نہیں جانتا سندھ حکومت کی کیا پرابلم ہے،
سردیوں میں کورونا وائرس کی نئی لہر آ سکتی ہے، ابھی ہمیں احتیاط کرنا ہوگی، لاک ڈائون کیلئے دبائو میں آجا تا تو پاکستان کا بیڑہ غر ق ہو جاتا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے کورونا وائرس کے معاملے پر وہی غلطی کی جو پاکستان کی سیاسی جماعتیں مجھے کرنے کا کہہ رہی تھیں،
جب کورونا وائرس شروع ہوا تو ابتدائی دو ماہ کے دورابن اپوزیشن مجھے مسلسل کہہ رہی تھی کہ ایک مکمل لاک ڈاؤن کرو جس طرح یورپ اور چین کے شہر ووہان میں تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے بہت جلدی فیصلہ کیا کہ سخت لاک ڈاؤن نہیں کریں گے، ہم نے زراعت کھول دی،
تعمیراتی صنعت کھول دی، پھر ہم نے ڈیٹا اکٹھا کر کے ہاٹ اسپاٹس دیکھے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کرتے ہوئے ہاٹ اسپاٹس کو بند کرنے کی کوشش کی.
اور اس کی بدولت ہم قابو پانے میں کامیاب رہے۔