لاہور (لاہورنامہ) سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ کی زیرصدارت سی سی پی او آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق احمد خان، ایس ایس پی آپریشنز فیصل شہزاد اور تمام ڈویڑنل افسران سمیت ایس ڈی پی اوز نے شرکت کی۔
سی سی پی او لاہور نے تمام افسران کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج سے تمام جوئے خانے اور منشیات کے اڈے بند ہونے چاہیں، ایسی جگہوں پر انٹیلی جینس بیسڈ آپریشنز کئے جائیں،
کریک ڈاون کرتے ہوئے ان کی رپورٹ بھی بجھوائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ جوئے خانے اور منشیات کے اڈے بند نہ کروانے کی صورت میں متعلقہ سپروائزری آفیسر ذمہ دار ہوگا،
ایسے افراد کی پشت پناہی کرنے والے افسران کسی رعائت کے مستحق نہیں ہونگے،
انہوں نے اجلاس میں افسران پر واضح کیا کہ شہر لاہور میں امن و امان قائم رکھنے کےلئے جرائم کی نرسریوں کا ختم کرنا ضروری ہے،
قبضہ گروپوں کےخلاف خلاف کارروائیوں کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے اشتہاری ملزمان کےخلاف گھیرا تنگ کرنے کا حکم بھی دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قبضہ گروپ اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی والے افسران و اہلکار اپنا قبلہ درست کر لیں، اشتہاری قبضہ گروپ ملزمان کےخلاف کارروائی نہ کرنے پر ایس ڈی پی او سے جواب طلبی جبکہ انچارج انوسٹی گیشن اور انوسٹی گیشن آفیسر راوی روڈ کو شوکاز نوٹسز جاری کر دئیے،
شوکاز نوٹس کا فیصلہ سات دن کے اندر اندر کرتے ہوئے سزا کا تعین کیا جانے کے احکامات بھی جاری کئے،
ان کا کہنا تھا کام نہ کرنے والے افسران اب گھر جائیں گیں،
پتنگ بازی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ تندی ڈور کے خارخانوں، مینو فیکچررز اور امپورٹرز کے خلاف ٹھوس اقدامات کئے جائیں،
ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انہوں نے ایس ڈی پی او باغبانپورہ خالد فاروقی کو کلوز کرتے ہوئے آئندہ فیلڈ پوسٹنگ نہ دینے کی سفارش کی جبکہ ایس ڈی پی او نواں کوٹ عمر فاروق بلوچ کو ناقص سپرویڑن پر وارننگ دیتے ہوئے آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کی،
سربراہ لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ قبضہ کیس میں کوئی نہیں بچے گا اور لاہور پولیس کو ٹیکنالوجی بیسڈ فورس بنایا جارہا ہے، تمام کریمنلز کا مکمل ریکارڈ محفوظ کرکے اشتہاری ملزمان کا ریکارڈ مرتب کرتے ہوئے سخت کارروائی کی جائے۔
اجلاس میں اپنی ترجیحات کے حوالے سے بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس پورے پنجاب کی پولیس کی نمائندگی کرتی ہے۔
ہمیں لاہور پولیس کی نیک نامی کےلئے بہترین نتائج دینا ہونگے، اس کےلئے صرف محنتی، بہادر اور فرض شناس افسران ہی میری ٹیم میں رہیں گے۔