جعلی ہاسنگ سوسائٹیوں

نیب وائٹ کالر کرائمز کے میگا کرپشن کیسز کو نمٹانے کے لئے پرعزم ہے، چیئرمین نیب

اسلام آباد (لاہورنامہ)قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب وائٹ کالر کرائمز کے میگا کرپشن کیسز کو نمٹانے کے لئے پرعزم ہے،

پراسیکیوشن ڈویژن کو فعال بنایا گیا ہے،

تجربہ کار لیگل کنسلٹنٹ/خصوصی پراسیکیوٹرز تعینات کئے ہیں،

نیب نے غیر قانونی ہاوسنگ/کو آپریٹو سوسائٹیز سے لوٹے گئے اربوں روپے وصول کر کے قانون کے مطابق متاثرین کو واپس کئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی ماہانہ کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں، انویسٹی گیشنز اور متعلقہ احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیسوں کی پیروی کے تناظر میں تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی میں مزید بہتری کے لئے ان سے مل کر کام کر رہے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر پراسیکیوشن ڈویژن کو فعال بنایا گیا ہے۔ تجربہ کار لیگل کنسلٹنٹ/خصوصی پراسیکیوٹرز تعینات کئے گئے ہیں۔

تمام علاقائی بیوروز میں شہادتوں کو نمٹانے کے لئے سیلز قائم کئے گئے ہیں۔ اس اقدام کے حوصلہ افزانتائج حاصل ہوئے ہیں۔ پراسیکیوشن ڈویژن کے مستقل جائزے، کارکردگی کے تجزیئے اور تفصیلی غور و خوض کے نتیجہ میں متعلقہ احتساب عدالتوں میں سزا کی شرح 68.8 فیصد ہے جو کہ بہترین کارکردگی ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب میگا کرپشن وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے جو کہ چیلنجنگ ٹاسک ہے تاہم نیب بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے اس سے کارکردگی اور معیار میں بہتری آئی ہے۔

نیب نے معیاری اور مقداری تناظر میں کارکردگی کے جائزے کے لئے نیب ہیڈ کواٹرز اور تمام علاقائی بیوروز میں مانیٹرنگ اینڈ اویویلیوایشن کا نظام وضع کیا ہے جو کہ علاقائی بیوروز سمیت نیب کے تمام ڈویژنز کی کارکردگی میں اضافے کے لئے اہم ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب شفافیت، پیشہ واریت پر مبنی کام کے لئے پرعزم ہے۔ نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق نیب کی کوششوں سے پاکستان کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں بہتری آئی ہے۔

پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی کوششوں سے بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے غیر قانونی ہاسنگ/کو آپریٹو سوسائٹیز سے لوٹے گئے اربوں روپے وصول کر کے قانون کے مطابق متاثرین کو واپس کئے ہیں،

ان متاثرین نے اپنی محنت سے کمائی گئی رقم واپس ملنے پر چیئرمین نیب کا شکریہ ادا کیا۔