ٹوکیو (لاہور نامہ)جاپان کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ٹویوٹا نے اکتوبر سے دسمبر 2020 کے دوران 50 فیصد منافع کا اعلان کیا ہے۔ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کو گزشتہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں حاصل ہونے والا منافع 838.7 ارب ین یعنی تقریبا ً8 ارب ڈالر تھا جبکہ اس سے پچھلے سال 559 ارب ین کا منافع ریکارڈ کیا گیا تھا۔
گاڑیوں کی سہ ماہی فروخت میں بھی پہلے کی نسبت 7.6 ٹریلین ین سے 8.2 ین کا اضافہ دیکھا گیا۔رپورٹ کے مطابق کمپنی کو کرونا وائرس کی وبا ء کے باعث اب بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ کمپنی ایگزیکٹو کے مطابق اخراجات کم کرنے کی مد میں کئے جانیوالے اقدامات مثلا ًسوشل میڈیا مارکیٹنگ مہم نے منافع بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ٹویوٹا کا کہنا ہے کہ کمپنی رواں مالی سال میں 76 لاکھ گاڑیاں فروخت کرنے کی امید رکھتی ہے، گزشتہ مالی سال میں کمپنی نے 90 لاکھ گاڑیوں گاڑیاں فروخت کی تھی۔گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں عالمی سطح پر گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور ٹویوٹا نے بھی امریکہ، جاپان اور یورپ میں مقابلتاًزیادہ گاڑیاں فروخت کیں۔
اس سے قبل جاپانی کارساز کمپنی ٹویوٹا موٹرز کارپوریشن نے سال 2020 میں گاڑیوں کی فروخت میں ووکس ویگن کو پیچھے چھوڑ دیا تھا، جرمن کمپنی کے پاس یہ اعزاز 5 سال سے تھا۔رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا کمپنی نے 28 جنوری 2021 کو بتایا تھا کہ گزشتہ سال 2020 میں عالمی سطح پر مجموعی طور پر اس کی گاڑیوں کی فروخت 11.3 فیصد کم ہوکر 9.528 ملین گاڑیاں رہی جبکہ اس کے مقابلے میں ووکس ویگن کمپنی میں گاڑیاں تیار کرنے کی شرح 15.2 فیصد تک نیچے گئی، جس کے باعث اس کمپنی کی فروخت ہونیوالی گاڑیوں کی تعداد 9.305 ملین رہی۔