اسلام آباد (لاہور نامہ)اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے پاکستان کیلئے افغان صدر کے نمائندہ خصوصی عمر داؤد زئی نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، تجارت کے فروع سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اسد قیصر نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے عوام اخوت، ثقافت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، پاکستان افغانستان میں امن کے قیام کے لیے افغان حکومت اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
اسد قیصر نے کہاکہ مستحکم اور مضبوط افغانستان پاکستان اور خطے کے بہترین مفاد میں ہے، پاکستان کی موجودہ حکومت افغانستان کے ساتھ وسیع البنیاد تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خواہش ہے کہ سی پیک منصوبہ سے افغانستان استفادہ حاصل کرے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک منصوبہ خطے میں معاشی و اقتصادی ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہو گا، جغرافیائی اعتبار سے افغانستان وسطی ایشیا کے لیے گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک افغان تجارت و سرمایہ کاری کے لیے قومی اسمبلی کی پاک افغان فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی مرتب شدہ سفارشات کو پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغان طلباء اور مریضوں کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی سے افغان عوام پاکستان میں صحت اور تعلیم کی سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ افعان تاجروں کے لیے طویل مدتی ویزا کے اجرا سے دونوں ممالک میں تجارتی سرگرمیوں میں بہتر ہو گا۔
نمائندہ خصوصی نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کی سیاسی قیادت کے مابین روابط خوش آئند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افغان عوام پاکستان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات اور بھائی چارے کی بنیادوں پر قائم رشتے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی گراں قدر خدمات قابل ستائش ہیں، افعانستان میں پاکستان کے تعاون سے جاری منصوبوں کے لیے افعان عوام پاکستان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کی سیاسی اور پارلیمانی قیادت دونوں ممالک کو مزید قریب لائے گی۔