لاہور (لاہور نامہ)وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں برادران یوسف یوسف رضا گیلانی سے ہاتھ کر گئے اور آج ان سات ووٹوں کا بھی نتارہ ہوگیا جو انہیں سینٹ کارکن منتخب کرنے کے لئے ڈالے گئے تھے.
چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے باہر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان عمران خان کی برتری ثابت ہوگئی ہے اور دونوں ایوانوں میں اکثریت کے بعد انشائاللہ ملک کو قوم کے استحکام ترقی اور مفاد عامہ کے لیے قانون سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات سے واضح ہوگیا ہے کہ پی ڈی ایم میں انتشار اپنی آخری حدوں کو چھو رہا ہے۔ہم نے چھوٹے صوبوں کو بھی آئینی حق دینے کے لیے اپنا دل بڑا کیا اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے چھوٹے صوبے کو نمائندگی دی لیکن اس کے مقابلے میں پی ٹی ایم نے اپنا امیدوار کھڑا کیا .
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دوسروں کے لئے گڑھا کھودتا ہے وہ خود ہی اس میں گرتا ہے آج یوسف رضا گیلانی نے اپنا ہی بویا ہوا کاٹا ہے جو دوسروں کو ووٹ ضائع کرنے کی ترغیب دیتے رہے ان کے اپنے ووٹ ضائع ہوگئے انہوں نے کہا کہ جو ایک میچ جیت کر بغلیں بجا رہے تھے .
ان کے مقابلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پوری سیریز ھی جیت لی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے عوام کے دل بھی جیت لیے ہیں۔ صادق سنجرانی کی جیت پاکستان اور جمہوریت کی جیت ھے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ صدر سندھ سے، وزیراعظم پنجاب سے، چئیرمین سینٹ بلوچستان سے اور ڈپٹی چئیرمین کے پی سے۔
وفاق کی سیاست کرنے والے عمران خان کی جیت علاقائیت اور صوبہ پرستی کا پرچار کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ھے۔عمران خان نے ان جماعتوں کی سیاست کو ایک ایک صوبے تک محدود کر کے رکھ دیا۔آج پی ڈی ایم کو عمران خان کے سمیش کی سمجھ آ گئی ہو گی۔
ایک کھلاڑی سب پہ بھاری۔عمران خان کی سیاسی بصیرت نے یوسف گیلانی اور عبدالغفور حیدری کا بڑھاپا رول کر رکھ دیا۔: ڈپٹی چیئرمین کی واضح جیت نے کسی ممکنہ تحریک عدم اعتماد کا امکان بھی ختم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری، جعلی راجکماری اور فضل الرحمن کو یہ ہذیمت قبول ہو۔ کاش یہ ڈرٹی کھیل کھیلا ہی نہ گیا ہوتا۔ کاش اوپن بیلٹنگ کی بات مان لی جاتی تو سینٹ الیکشن میں ہمیشہ کے لئے گند ختم ہوجاتا۔
ایک اہم جمہوری مرحلہ طے ہوجاتا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے۔کاش اپوزیشن اتحاد معمولی سیاسی مفاد کے لئے جمہوریت کی قربانی نہ دیتی۔: سینٹ میں کلین سویپ پی ٹی آئی، اتحادی جماعتوں اور ٹائیگرز کیلئے بوسٹر ڈوز ثابت ھو گا۔: ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے ہاتھ کردیا اور دونوں جماعتوں نے مل کر فضل الرحمن کوپچھاڑ دیا۔
ن لیگ نے گذشتہ سینٹ الیکشنز میں پیپلز پارٹی کی طرف سے صادق سنجرانی کے حمایت کا بدلہ یوسف گیلانی کوہروا کر لے لیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کا بیانیہ سمندر برد ہوگیا۔ لندن سے چیخوں اور جاتی عمرہ سے آہوں اور سسکیوں کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔ہار چور کی شکست پر کنیزوں نے صف ماتم بچھا لی۔
حکومت پر نت نئے الزمات اور تہمتیں لگانے کیلئے ڈکیت موومنٹ کے گیدڑوں نے سر جوڑ لئے۔ یوسف گیلانی کو برادران یوسف لے ڈوبے۔لندن میں بیٹھا ظل سبحانی اسلام آباد میں بیٹھے ایک زرداری پر بھاری ثابت ہوا ن لیگ نے زرادری کی بجائے یوسف گیلانی کو اسلام آبد کی سڑکوں پر گھسیٹ پر اپنا وعدہ پورا کردیا۔
ن لیگ اور پیپلز ارٹی جلد دست و گریبان نظر آئیں گے اور فضل الرحمن تماشا ئی ھو گا۔لانگ مارچ شروع ھونے سے پہلے ہی اپنے انجام کو پہنچ گیا۔علی حیدر گیلانی اپنے والد کو لے ڈوبے۔ انہوں نے ہی سمجھا یا تھا کہ ووٹ کس طرح ضائع کرتے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کو بڑی شکست دے کر عمران خان نے 11 جماعتوں سے 9 روز بعد حساب برابر کردیا،پی ڈی ایم میں شامل سیاستدانوں کا اب ناکامی کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹھہرانے کے علاوہ کوئی کام نہیں رہ گیا۔ پرچی شہزادہ اور جعلی راجکماری اب ایک دوسرے کو کہہ رہے ہیں آعندلیب مل کے کریں آہ و زاریاں۔پی ڈی ایم کی قیادت کو اب ایک ہی مشورہ دیا جاسکتا ہے کہ جا اپنی حسرتوں پہ آنسو بہا کے سو جا۔