لاہور(لاہورنامہ) پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شوکاز دینے کا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں، اسے ردی کا کاغذ بھی نہیں سمجھتے،پی ڈی ایم کوئی جماعت ہے اور نہ ہی ہم کسی اپوزیشن رہنما کی خواہشات کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا 26مختلف پوائنٹس پراتفاق ہے، کیا پیپلزپارٹی نے کسی بھی ایک پوائنٹ سے انحراف کیا ہے؟،بنیادی نکتہ یہ تھا کہ ریلیاں اور جلسے جلوس ہوں گے اور تحریک عدم اعتماد ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں (ن)لیگ نے پی ٹی آئی سے مل کر بندر بانٹ کی ہم نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ہم استعفے دینے کی بات پر تیار ہیں ،پی ڈی ایم میں استعفوں سے پہلے عدم اعتماد پر اتفاق ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ چاہتی ہے کہ تحریک عدم اعتماد چھوڑ کر اسمبلیوں سے استعفے دیئے جائیں جبکہ ہم کہتے ہیں کہ استعفے آخری پشن ہے پہلے دیگر پوائنٹس مکمل کیے جائیں۔
قمرزمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدالت گئے جہاں ہمارے خلاف فیصلہ آیا ،اب ہم اپیل پر جارہے ہیں امید ہے اس بار فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بیمار ہیں تو راجہ پرویز اشرف نائب صدر ہیں، شاہد خاقان عباسی کس حیثیت سے گفتگو کررہے ہیں۔
پیپلز پارٹی نے کوئی ڈیل نہیں کی بلکہ ڈیل ان کی ہوئی ہے جو اپوزیشن کوتقسیم کرکے حکومت کوفائدہ پہنچارہے ہیں۔پی ڈی ایم میں کثرت رائے سے نہیں اتفاق رائے سے فیصلے ہوتے ہیں اور اگر معاہدے سے کوئی انخراف کررہا ہے تو وہ مسلم لیگ (ن) ہے۔
انہوں نے احسن اقبال کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اللہ ہمیں احسن اقبال کے تجربے سے بچائے ،لیگی رہنماؤں کے پیپلزپارٹی سے متعلق بیانات مناسب نہیں انہیں اپنے رویے پر غور کرنا چاہیے ۔