فردوس عاشق

ماضی کی حکومتوں نے ترقی کے نام پر لوٹ مار کر کےپورا صوبہ ہی اجاڑ دیا، فردوس عاشق

لاہور (لاہورنامہ) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے کوشاں ہے۔

لاہور میں راوی ریور سٹی پراجیکٹ بے پناہ عوامی مفادات کے ساتھ جڑا ہے جس کی بدولت لاکھوں نوجوانوں کیلئے روزگار کا حصول ممکن ہوگا۔گزشتہ حکومتوں نے ترقی کے نام پر لوٹ مار کی۔ ماضی میں وسائل سے بھر پور صوبہ کو اجاڑا گیا اور شاہی خاندان کے چند درباریوں اور حواریوں کو نواز گیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران اور چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی عمران امین کے ہمراہ ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ لاہور جو کہ پنجاب کا دل ہے اُس سے جڑے اکنامک روڈ میپ کوماضی کے حکمرانوں نے کرپشن سے داغدار کیا اور ارد گرد کے اضلاع پیچھے رہ گئے۔قوم کے وسائل چند مخصوص پراجیکٹس کی نذر کر دیے گئے۔ پاکستان کو کرپٹ مافیا سے نجات دلانے میں تین سال لگ گئے۔

وزیر اعظم عمران خان قومی وسائل و خزانے کے محافظ ہیں اورراوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے معاملات کی خود نگرانی کررہے ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ رور راوی سٹی کے پہلے فیز ”سیفائر بے“ کی ڈویلپمنٹ کے لئے بولی کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

یہ تبدیلی کی طرف مثبت سفر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے سے جڑے تمام مثبت اور منفی پہلو عوام کے سامنے رکھے گی۔ یہ منصوبہ عوامی مفاد میں کیوں نہ ہوسکا، اس بارے میں وزیر خزانہ کے ساتھ مل کر چند دنوں میں تمام تلخ حقیقتیں اور کرپشن کی داستانیں بے نقاب کرنے جارہے ہیں۔

حکومت عوامی اثاثوں کی پائی پائی کی امین ہے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنارہی ہے۔ ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی ممبر نہیں چاہتا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ ہوں۔ ہمارے ساتھی وزیر اعظم کے نظریے سے جدا نہیں ہوسکتے۔ جن کے تحفظات ہیں وہ جلد دور ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے بارے علی ظفر صاحب کوٹیکنیکل رپورٹ کے قانونی پہلو کی ذمہ داریاں دی گئیں۔

علی ظفر کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا اور قانون کی پاسداری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو اجازت نہیں کہ وہ کسی بھی دوسرے کے مذہب پر انگلی اٹھائے۔عوامی نمائندوں کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ دواہم شخصیات کے درمیان جو میچ چل رہا ہے وہ جلد ڈرا ہوگا۔ مذہب کے ایشوکوکسی صورت انتہا پسند کے سوچ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔