لاہور(لاہورنامہ) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصو ص نشستوں کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا حصہ بنانا چاہئے تاکہ وہ بھی فیصلوں اور قانون سازی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے کی کوشش کر یں گے ۔امر یکہ کو اڈے نہ دینے کا وزیر اعظم عمران خان کا فیصلہ قومی امنگوں کی تر جمانی ہے اپوزیشن قومی مفادات کے ایشوز پر سیاست نہ کر ے ۔اوورسیز کمیشن پنجاب نے 2سالوں کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کے 10ہزار مسائل کو حل کیا ہے .
اور25ارب روپے کی پراپرٹیز قبضہ گروپوں سے ریکور کروا کر اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے کی ہیں ۔کوئی شک نہیں پاکستان آج درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ وہ سوموار کے روز گور نر ہائوس لاہورمیں صوبائی مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان،اوورسیز کمیشن پنجاب کے وائس چیئر مین چوہدری محمد وسیم رامے اور دیگر کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر رہے تھے۔
گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے امر یکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ اپوزیشن جماعتوں یا کسی اور کے کسی دبائو میں نہیں صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھ کر کیا ہے اور پاکستان کے22کروڑ عوام وزیر اعظم عمران خان کے اس فیصلہ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ جہاں تک مولانا فضل الر حمن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے دبائو میں آنے کی بات کا تعلق ہے .
تو وزیر اعظم عمران خان کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ وہ کسی کے دبائو میں آنیوالے لیڈر نہیں ۔ چوہدری محمدسرور نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کا حکومتی فیصلہ تاریخی اقدام ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو چاہیے کہ وہ اس معاملے میں رکاوٹیں ڈالنے کی بجائے اس فیصلے کی تائید کر یں کیونکہ پاکستان کی معاشی ترقی میں اوورسیز پاکستانی مثالی کردار اداکر رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی قومی او ر صوبائی اسمبلیوں میں پارٹیز ووٹ کے تناسب سے مخصوص نشستیں رکھی جائیں تاکہ واورسیز پاکستانیوں کو بھی قانون سمیت دیگر امور میں شامل کیا جاسکے ۔گو رنر پنجاب نے کہا کہ واورسیز کمیشن پنجاب کا دائر کار اب اضلاع کے بعد تحصیل سطح لیکر جا رہے ہیں تاکہ بروقت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو حل کیا جاسکے میں ۔
اُنہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے موجودہ او ر سابق چیف جسٹس کا بھی شکریہ اداکرتاہوں کہ جنہوں نے اوورسیز پاکستان کے مقدمات کے لیے سپیشل ججز کی تعیناتی کی جن کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کا فیصلہ 6ماہ کے اندر ہو رہا ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق گور نر پنجاب اور وزیراعلی پنجاب کی قیادت میں اوورسیز کمیشن پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے جو اقدامات کیے ہیں انکی ماضی میں کوئی اور مثال نہیں ملتی ۔
اُنہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا ہے اور آج (ن) لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ دینے کی مخالفت کر رہی ہیں مگر ہم ان کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو نہ صرف ووٹ کا حق دے گی بلکہ انکے تمام حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔
اوورسیز کمیشن پنجاب کے وائس چیئر مین محمدوسیم رامے نے کہا کہ 29اضلاع میں اوورسیز پاکستانیوں کی شکایت کے فوری ازالہ کے لئے ڈسٹرکٹ اوورسیز پاکستانیز کمیٹیوں کی تشکیل دی گئی جس میں چیئرمین سمیت ڈی سی وائس چیئرمین ڈی پی او ممبر اور اے ڈی سی آرسیکرٹری ہیں او پی سی کے دفتر میں بورڈ آف ریونیو کے سہولت مرکزاور پولیس اسٹیشن کے قیام کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے پنجاب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ کی مدد سے موبائل ایپ تیار کی جا رہی ہے جو جلد لانچ کر دی جائے گی اب انشااللہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی کاوش سے اوپی سی ایکٹ کی منظوری کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل 100%حل ہو جائیں (ن)لیگ کے دور حکومت میں5300 شکایات حل کروائیں جبکہ موجودہ حکومت نے اڑھائی سال میں 9300 سے زائد شکایات کا ازالہ کیا ہے۔