لاہور(لاہورنامہ) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے کا ٹارگٹ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے،
جوہر ٹائون دھماکے میں جو مالی و جانی نقصان ہوا ہم وہ تو پورا نہیں کر سکتے لیکن ہماری کوشش ہے کہ اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں وہ پکڑے جائیں، بہت جلدی ان کے بارے میں اچھی خبر دیں گے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ سی ڈی ٹی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، سی ٹی ڈی والے بتائیں گے کہ دھماکا کیسے ہوا، کون سا مواد استعمال کیا گیا، دھماکا خیز مواد کہاں نصب تھا اور دھماکا خودکش تھا یا ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انعام غنی کا کہنا تھا کہ اس وقت قیاس آرائیوں پر نا جائیں تو زیادہ بہتر ہے، ہمیں ہر وقت تھریٹ ملتی رہتی ہے اور اس وقت بھی ہم 60 سے زیادہ تھریٹس پر کام کر رہے تھے، تازہ ترین تھریٹ الرٹ بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق ہی ہی تھا.
کیونکہ یہ ہمارے حوصلے پست کرنا چاہ رہے ہیں۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ دشمنوں کو بتانا چاہتا ہوں ہر دفعہ جب ہمارا نقصان ہوتا ہے تو ہمارا حوصلہ مزید بلند ہوتا ہے۔
دھماکے کی جگہ کے قریب ہائی ویلیو ٹارگٹ سے متعلق سوال پر انعام غنی کا کہنا تھا کہ اگر پولیس پکٹ نہ ہوتی تو گاڑی ہائی ویلیو ٹارگٹ تک پہنچ سکتی تھی، آپ کو پولیس کو سراہنا چاہیے کہ پولیس چوکی کی وجہ سے یہ گاڑی ٹارگٹ پر نہیں پہنچ سکی۔