اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران میں گہرے اور برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، دوطرفہ تعلقات کے استحکام میں وزیرخارجہ جواد ظریف کا کردار قابل تحسین ہے،
پاکستان خطے میں قیام امن کےلئے افغانستان کے امن کو ناگزیر سمجھتا ہے، پاکستان کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ، افغانستان میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی تشویش کا باعث ہے۔
جمعرات کوو زیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اسلام آباد ایران کے نمائندہ خصوصی ابراہیم طاہریان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، افغان امن عمل، خطہ میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ابراہیم طاہریان کو ایران میں صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے ایران کے نو منتخب صدر سید ابراہیم رئیسی کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں گہرے اور برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، دوطرفہ تعلقات کے استحکام میں وزیرخارجہ جواد ظریف کا کردار قابل تحسین ہے،پاکستان خطے میں قیام امن کےلئے افغانستان کے امن کو ناگزیر سمجھتا ہے،
پاکستان کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ افغان مسئلے کا دیرپا سیاسی حل نکالا جائے، افغانستان میں بدامنی کے باعث پاکستان اور ایران دونوں متاثر ہوں گے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں قیام امن کےلئے ایران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی تشویش کا باعث ہے۔