حافظ طاہر اشرفی

پاکستان کے قوانین اور آئین پاکستان تمام اقلیتوں کے حقوق کے محافظ ہیں، حافظ طاہر اشرفی

اسلام آباد (لاہورنامہ) بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ہر سطح پر کوششیں جاری ہیں، پاکستان کے قوانین اور آئین پاکستان تمام اقلیتوں کے حقوق کے محافظ ہیں،تمام مذاہب و مکاتب فکر کے قائدین کے ہمراہ 2 جولائی سے توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کے حوالے سے آگاہی مہم شروع کر رہے ہیں،

مختلف مذاہب و مسالک کے علماء کو امن و امان کے قیام کیلئے فعال کردار ادا کرنا ہے ، گذشتہ 9 ماہ سے پاکستان میں مذہب و مسلک کی بنیاد پر کوئی قتل نہیں ہوا،جبری مذہب کی تبدیلی اور شادی کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں، کسی کو قانون ناموس رسالت ۖ کے غلط استعمال کی شکایت ہے تو رابطہ کرے۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علمائ کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں سائوتھ پنجاب کے مختلف مذاہب و مسالک کے قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا عبد الماجد وٹو ، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا عصمت اللہ معاویہ ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا نعمان حاشر، نیئر مشتاق ، شاہد رحمت ، علامہ مجاہد عباس گردیزی ، مولانا عبد الحنان ، مولانا حبیب اللہ چشتی ، پاسٹراور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب و مسالک کے لوگ رہتے ہیں،

پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ مسلمانوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے ، محرم الحرام میں امن و امان کے قیام اور بین المسالک ہم آہنگی کیلئے امن کمیٹیوں اور انٹر فیتھ ہارمنی کونسلز کو فعال اور منظم کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کی واضح ہدایات ہیں کہ کسی بھی گروہ یا جماعت کو ملک میں نفرت نہیں پھیلانے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علماء و مشائخ اور مذہبی قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ نفرتوں کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ، پاکستان مسلمانوں اور غیر مسلم پاکستانیوں کیلئے آئین اور قانون کے مطابق حق دیتا ہے۔