گندم کی بائیو فورٹیفیکیشن

گندم کی بائیو فورٹیفیکیشن اور زنک کی کمی دور کرنے کے حوالے سے لاہور میں سیمینار

لاہور (لاہورنامہ) خوراک میں غذائیت کی کمی ایک اہم مسئلہ ہے۔پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ گندم استعمال کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں گندم کا استعمال 87 کلو فی کس سالانہ ہے اور گندم کی بائیو فورٹیفیکیشن کے ذریعے زنک کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے .

اس مقصد کے پیشِ نظر محکمہ زراعت 34 کروڑ روپے سے زائد کی خطیر رقم سے ایک جامع پر وگرام پر عمل درآمد کر رہا ہے جس کے تحت گندم کی نئی اقسام زنکول2016 اوراکبر2019 کوعام کاشت کیلئے متعارف کروایا گیا ہے جس میں گندم کی عام اقسام کی نسبت64 فیصد زنک کی مقدار زیادہ ہے اور یہ اقسام ذائقہ کے اعتبار سے بھی اعلیٰ کوالٹی کی حامل ہیں .

ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے لاہور میں گندم کی بائیو فورٹیفیکیشن اور زنک کی کمی کو دور کرنے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر ایمرجنسی نیوٹریشن کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ ایک جامع حکمتِ عملی کے تحت ملک میں موجودتقریبا 18.6% زنک کی کمی جس کے باعث بچوں میں کمزوری، بھوک کی کمی اور سوکڑے کی بیماری کا خدشہ ہوتا ہے، کو دور کیا جا سکے۔

اس موقع پر وزیر زراعت نے زرعی سائنسدانوں اور ریسرچرزکی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کی دن رات محنت کی بدولت ہمارا ملک نہ صرف فوڈ سیکیورٹی کے تناظر میں کامیابی حاصل کر رہا ہے بلکہ فصلوں کی مختلف ایسی اقسام بھی متعارف کروائی گئی ہیں جن سے عوام میں غذائی قلت کی کمی کو دور کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بیج کی اہمیت کونظر انداز کیا۔موجودہ حکومت نہ صرف منظور شدہ اقسام کا بیج کاشتکاروں میں متعارف کروا رہی ہے اور اس ضمن میں پنجاب سیڈ کارپوریشن کی بہتری کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ اس پر کاشتکاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکے۔

خوراک میں غذائی قلت کو دور کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہو گا تا کہ ہماری آنے والی نسلیں غذائی قلت کا شکار نہ ہوں اورہمارا مستقبل سنور سکے۔اس ضمن میں حکومت پنجاب پرائیویٹ سیڈ کمپنیاں کی معاونت کیلئے بھی تیار ہے۔تقریب سے منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب سیڈ کارپوریشن فضل الرحمان، ڈاکٹر سہیل ثقلین،چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود،ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ گندم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید احمد، کنٹری ڈائریکٹر گین فرح ناز، نمائندہ ہارویسٹ پلس ڈاکٹر محمد امتیاز و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی سید حسین جہانیاں گردیزی نے ملٹی سیکٹورل نیوٹریشن سنٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل ثقلین، گلوبل الائینس فور امپروڈ نیوٹریشن،ہارویسٹ پلس اور آگاہی آرگنائزیشن کو سیمینار کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا۔تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب کو آرگنائزر نے شیلڈ پیش کی۔