لاہور(لاہورنامہ) تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم و تحریک صراط مستقیم کے زیر اہتمام مرکز صراط مستقیم تاج باغ لاہور کے حضرت سید شاہ جلال ریسرچ سینٹر میں ”گھریلو تشدد بل سیمینار“ کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار کی صدارت شیخ قدیر الزمان جلالی نے کی۔ ”گھریلو تشدد بل سیمینار“ کے موضوع پر تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک سلم کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے تفصیلی و تحقیقی مقالہ پیش کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا: ”گھریلو تشدد بل“ شاخ نازک پہ ناپائیدار آشیانہ بنانے کی ایک کوشش ہے۔ نور مقدم کے قتل جیسے واقعات یورپ کے تصورِ آزادی اولاد کا نتیجہ ہیں۔
ظاہر جعفر کی طرف سے نور مقدم کے وحشیانہ قتل میں جیسے ظاہر جعفر کے والدین بھی شریک جرم ہیں، ایسے ہی نور مقدم کو اوباش لڑکوں کے ساتھ گھومنے پھرنے اور ان کے ساتھ رہنے کی آزادی دینے پر نور مقدم کے والدین بھی مجرم ہیں۔ اس بل میں بیوی کو اپنے شوہر اور بچوں کو اپنے والدین کو جیل بھیجوانے کا حق دے کر انہیں اپنے محسنین سے بغاوت کا راستہ دکھایا گیا ہے۔
”گھریلو تشدد بل“ کی اکثر شقیں قرآن و سنت سے متصادم ہیں۔ قرآن و سنت میں اولاد کو بے راہ روی سے بچانے کی ذمہ داری والدین کو اور بیوی کو بے راہ روی سے بچانے کی ذمہ داری خاوند کو دی گئی ہے۔ والدین اور خاوند آخرت میں جب جوابدہ ہیں تو انہیں دنیا میں تأدیب، ڈانٹ ڈپٹ اور محدود اور مشروط طریقے سے جسمانی مار کا بھی حق دیا گیا ہے۔
بل میں بچوں اور بیوی کے تحفظ کی خاطر جس سختی کو جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی تشدد کہا گیا ہے، شریعت میں حسب ضرورت اسے بچوں اور بیوی کی اصلاحِ احوال کے لیے جائز قرار دیا گیا ہے۔ اگر خدا نخواستہ اس بل کو اسی صورت میں نافذ کر دیا گیا تو یہ پاکستانی معاشرے کی بڑی بد قسمتی ہو گی۔
نوجوان نسل عریانی فحاشی کی وجہ سے پہلے ہی تباہی کے دہانے تک پہنچ چکی ہے۔ یہ بل رہی سہی کسر بھی نکال دے گا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان اپنا فرض منصبی ادا کرتے ہوئے اس بل کو مسترد کر دیں۔ سیمینار میں میاں محمد شفیع جلالی، ڈاکٹر محمد آصف علی بلالی، مولانا منظور احمد رضوی، مفتی محمد حناد حبیبی، مولانا محمد کاشف رضا جلالی، مولانا محمد نور الحسن جلالی و دیگر نے شرکت کی۔