شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی کی تاجک وزیر خارجہ سے ملاقات ،افغانستان کی صورتحال پر گفتگو

دوشنبے (لاہورنامہ)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ افغانستان میں امن و استحکام کا فائدہ پورے خطے کو ہو گا،اگر خدانخواستہ افغانستان کی صورتحال میں بگاڑ پیدا ہوا تو پورا خطہ اس سے متاثر ہو گا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ پہنچے تو تاجک وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین نے خیر مقدم کیا۔ بعد ازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تاجک ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی جس میں دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ،افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم اور پرخلوص میزبانی پر تاجک ہم منصب کا شکریہ ادا کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی روابط کا تسلسل، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے۔انہوںنے کہاکہ بطور صدر، شنگھائی تعاون تنظیم،تاجکستان نے بہترین قیادت کا مظاہرہ کیا، وزیر اعظم عمران خان ستمبر 2021 میں، دوشنبے میں متوقع ایس ـ سی ـ او سمٹ، میں شرکت کے متمنی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تاجک ہم منصب کو پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کے حامی ہیں، افغانستان میں امن و استحکام کا فائدہ پورے خطے کو ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ میرے اس دورے کا مقصد، افغانستان کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، مشاورت کے ساتھ مربوط لائحہ عمل تشکیل دینا ہے۔تاجک وزیر خارجہ نے، علاقائی سطح پر، افغانستان کی صورتحال پر متفقہ لائحہ عمل اپنانے کیلئے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی عمل کاوشوں کو سراہا،دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔