حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

یوم یکجہتی کشمیر پورے ملک میں بھرپور انداز سے یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا

لاہور(لاہورنامہ) 5 فروری کو پورے ملک کے اندر تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں بھرپور انداز سے یوم یکجہتی کشمیر منائیں گی ،کشمیر ہمارا متفقہ مسئلہ ہے ،کشمیر ایسا معاملہ ہے جس سے کوئی پیچھے نہیں ہٹ سکتا.

اس حوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھائی جا رہی ہے،اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس صرف ایک ایجنڈہ افغانستان پر تھا لیکن وزیر اعظم پاکستان نے اس میں بھی کشمیر کے مسئلے پر بات کی ہے ،کشمیر اور فلسطین امت مسلمہ کے ایسے سلگتے ہوئے مسائل ہیں جو امت کے متفقہ مسائل ہیں۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر مولانا قاسم قاسمی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا نعمان حاشر، مولانا ذوالفقار، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا حفیظ الرحمن، صاحبزادہ ثاقت منیر اور دیگر بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ ایک طرف اسرائیل فلسطین میں مظالم کر رہا ہے اور دوسری طرف ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مظالم کر رہا ہے .

جس طرح فلسطینیوں سے ان کی زمین چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے اسی طرح کشمیریوں کی زمین مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی زمینیں چھیننے کی سازشیں ہو رہی ہیں،کشمیری جوانوں کا جس طرح قتل عام ہو رہا ہے اس پر عالمی دنیا کواس پر آواز بلند کرنی چاہیے،کب تک عالمی دنیا اس پر خاموش رہے گی اور کشمیریوں پر ظلم و زیادتی کو برداشت کیا جاتا رہے گا،اب وقت ان شاء اللہ قریب ہے کہ جب فلسطین اور کشمیر آزاد ہوں گے اور دونوں کو حق خود ارادیت ملے گا.

ملک میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سازشیں ہو رہی ہیں،پیغام پاکستان پر اس ملک کے تمام اکابرین کے دستخط موجود ہیں، پیغام پاکستان یہ کہتا ہے کہ اپنا مسلک چھوڑ و نہیں دوسرے کے مسلک کو چھیڑو نہیں، پیغام پاکستان یہ کہتا ہے کہ تمام مکاتب فکر ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں، یکساں نصاب تعلیم موجودہ حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہے اور اس کے حوالے سے جو نصابی کمیٹی وفاق میں بنی ہوئی ہے اس میں تمام مکاتب فکر کے ممبران موجود ہیں.

اصحاب رسول و اہل بیت اطہار ہمارے ایمان کا جزو ہیں، پہلی کلا س سے لے کر دہم کلا س تک یکساں نصاب تعلیم میں اہل بیت اطہار کا ذکر تواتر کے ساتھ موجود ہے ،رسو ل اللہ ﷺ کے گھرانے کا ذکر ہے ، رسول اللہ ﷺ کے گھرانے میں حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہاہیں، حضرت سیدہ فاطمۃ الزاہرا رضی اللہ عنہا ہیں، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں، ازواج مطہرات ہیں ، آپ ﷺ کے نواسے ہیں ، آپ ﷺ کے داماد ہیں۔ اگر کہیں پر کسی کو کوئی تحفظات ہیں اس کا طریقہ کار موجود ہے وہ وہاں پر بات کر سکتے ہیں، باہمی اتفاق سے بات چیت کر سکتے ہیں کیونکہ اس ملک کے وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔ ایک طرف ہمارا دشمن فوج کے جوانوں پر حملہ آور ہے .

بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں اور دوسری طرف ملک کے اندر وہ بین المسالک و بین المذاہب فساد و تشدد چاہتا ہے ، تو ہمیں آپس میں باہمی اتحاد سے آگے بڑھنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کا ریگولر اجلاس 22 مارچ کو اسلام آباد میں ہو گا، پاکستان کے اندر مسلم دنیا کے قائدین دوسری دفعہ تشریف لائیں گے اور 23 مارچ کی پریڈ میں بھی شریک ہوں گے، کشمیر ہمیشہ او آئی سی کے ایجنڈے پر رہا ہے اور موجودہ ہے ، او آئی سی نے کبھی بھی کشمیر پر اپنی پالیسی کو تبدیل نہیں کیا.