چینی میڈ یا

"اولمپک کھیلوں کا آغاز” چین اور دنیا کی جیت ہے، چینی میڈ یا

بیجنگ (لاہورنامہ) 2015 میں سرمائی اولمپکس کی میزبانی کے لیے اپنی کامیاب بولی کے بعد سے، چین نے بیجنگ اولمپکس کے انعقاد کے پورے عمل میں کھلے پن کے تصور کو شامل کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں، بیجنگ سرمائی اولمپکس کی آرگنائزنگ کمیٹی نے 37 غیر ملکی ماہرین کا انتخاب کیا ہے اور تیاریوں میں حصہ لینے کے لیے 207 غیر ملکی پیشہ ور اور تکنیکی عملے کو مدعو کیا ہے۔

چینی میڈ یا کے مطا بق اسٹیڈیم کی تعمیر، برف بنانے، ایونٹس کی تنظیم، تربیت اور شرکت کے حوالے سے، چین نے بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں کے ساتھ فعال تعاون کیا ہے اور کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس سے چین اور بیرونی ممالک کے درمیان کھیلوں کے تبادلے کو مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے۔

اولمپک گیمز نہ صرف کھیلوں کا ایک ایونٹ ہیں بلکہ مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلے کا ایک پلیٹ فارم بھی ہیں۔ چار تاریخ کو بیجنگ سرمائی اولمپکس کا باضابطہ آغاز ہوگا۔ اس کھلے پلیٹ فارم پر جمع ہونے والے دنیا بھر کے لوگ نہ صرف ایک عظیم الشان مقابلے کا اشتراک کریں گے بلکہ عالمی کھیلوں کے تبادلوں، کھلے تعاون اور تہذیبوں کے باہمی سیکھنے کے فروغ کے لیے چین کے عزم اور کوششوں کو بھی دیکھیں گے۔