اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بی جے پی سرکار کی ناروا پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ہماری تشویش اب مقبوضہ جموں و کشمیر تک محدود نہیں رہی.
22،23 مارچ کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس منعقد ہو گا، مسئلہ فلسطین، مسئلہ کشمیر، اسلاموفوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش چیلنجز زیر بحث آئیں گے۔کا بی جے پی سرکار کی ناروا پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ ہماری تشویش اب مقبوضہ جموں و کشمیر تک محدود نہیں رہی.
مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم کی جانب ہم عالمی برادری کی توجہ مسلسل مبذول کرواتے آ رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان بارہا کہہ چکے ہیں کہ ہمیں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تشویش ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیامے میں منعقدہ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے سنتالیسویں اجلاس میں پاکستان نے ناصرف اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف آواز بلند کی بلکہ اسلاموفوبیا کے خلاف متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد بھی پاکستان نے پیش کی۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمارے خدشات آج حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں، کرناٹک کا واقعہ اس کا واضح ثبوت ہے، آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو زیور _تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ مسلسل ناروا سلوک برتا جا رہا ہے جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان ایک طرف خود کو سیکولرازم اور جمہوریت کا علمبردار کہلواتا ہے اور دوسری طرف لباس پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں،ہمارا اپنا ایک تمدن ہے ایک تہذیب ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز جو کرناٹک میں ہوا ہے وہ ہندوستان میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے، وہ دبے ہوئے ضرور ہیں تاہم اگر وہ دب کر خاموش بھی رہے تو ظلم کا سلسلہ بند نہیں ہو گا۔