بیجنگ (لاہورنامہ) چین نے کہا ہے کہ افغانوں کے بیرون ملک فنڈز افغان عوام کے ہیں اور انہیں افغان عوام کی فلاح و بہبود کے لیے افغانستان کو واپس کیا جانا چاہیے۔
امریکہ نے اپنی من مانی سے ملکی قوانین کے تحت فنڈز کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے جو ایک مرتبہ پھر امریکہ کے بالادست رویوں کا مظہر ہے ،اس سے "قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام” کے پردے کے پیچھے چھپا امریکہ عیاں ہو چکا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے پیر کے روز ایک پر یس کانفر نس میں مزید کہا کہ امریکہ ہی افغان بحران کا ذمہ دار ہے۔ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں پر غور کرے، اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پوری سنجیدگی سے نبھائے، امریکہ میں منجمد افغان فنڈز اور یکطرفہ پابندیوں کو جلد از جلد ختم کرے، اور حقیقی اقدامات کے ذریعے افغان عوام کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرے۔
وا ضح رہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت افغان مرکزی بینک کے امریکہ میں منجمد شدہ 7 بلین ڈالر کے فنڈز میں سے نصف "9/11” دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو بطور معاوضہ دینے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔افغان مرکزی بینک نے 12 تاریخ کو کہا کہ مذکورہ فنڈز کسی حکومت، جماعت یا تنظیم کے بجائے افغان عوام کے ہیں، اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے مرکزی بینک کو فنڈز واپس لوٹا دے۔ اسی روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی اقدام کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے۔