لاہور(لاہورنامہ)گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں 37سویں بیسک ریسکیو کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں منعقد ہوئی جس میں پنجاب کی تحصیلوں میں ریسکیو سروس کے قیام کیلئے 298 ریسکیورز بشمول 25انسٹرکٹرز پاس آوٹ ہو گئے۔
تقریب میں پیشہ وارانہ تربیت مکمل کرنے والے ریسکیورز میں سے 15خواتین بھی شامل تھیں جنہوں نے پاسنگ آوٹ میں حصہ لیا۔ پاسنگ آؤٹ تقریب میں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز ایند کوآرڈینیشن ڈاکٹر فیصل سلطان نے بطور مہمان ِخصوصی شرکت کی۔
تقریب میں ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر، ریسکیو ہیڈ کوارٹرز اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے سینئر افسران بھی موجود تھے جبکہ اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں ریسکیورز، ان کے والدین واہل خانہ اور دوستوں نے بھی تقریب میں شر کت کی۔
اپنے خطبہ استقبالیہ میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورز سے حلف لیا اور انہیں پیشہ ورانہ تربیت مکمل کرنے اور اس زندگیاں بچانے والی سروس کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ ریسکیورز اپنے متعلقہ اضلاع میں ایمرجنسی کے متاثرین کو ہنگامی حالات میں فوری ریسکیو سروسز فراہم کرتے ہوئے اپنی پیشہ وارانہ مہارتوں کو برؤے کار لاتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
انہوں نے ریسکیورز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاس آوٹ ہونے والے ریسکیورز سروس کے معیار کو برقرار رکھنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گے۔ایمرجنسی سروسز کی پیشہ وارانہ کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ ریسکیو سروس نے اکتوبر 2004 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک ایک کروڑ سے زائد حادثات کے متاثرین کوسروسزفراہم کی ہیں۔فائر ریسکیو سروس نے 1لاکھ77ہزار سے زائد آتشزدگی کے حادثات کو بروقت رسپانڈ کیا اور جدید خطوط پر پیشہ ورانہ فائر فائٹنگ کے ساتھ 530ارب روپے سے زائد مالیت کے ممکنہ نقصانات کو بچایا۔
ایمرجنسی سروسز اکیڈمی نے اپنے قیام کے بعد سے پاکستان کے تمام صوبوں کے22ہزاز سے زائد ایمرجنسی اہلکاروں کو تربیت فراہم کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ جیسی زندگیاں بچانے والی سروس کے ماڈل کی طرزپر حکومت پنجاب کے ذریعے دیگر صوبوں کوایمرجنسی سروس کے قیام کیلئے تکنیکی معاونت بھی فراہم کر رہا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے و زیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز ایند کوآرڈینیشن ڈاکٹر فیصل سلطان نے پاس آؤٹ ہونے والے ریسکیورز، ان کے اہل خانہ کو خصوصی تربیت کے اختتام پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے لئے یہ بات انتہائی ا طمینان بخش ہے کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی پاکستان کے تمام صوبوں کے ریسکیو رز کو تربیت فراہم کر رہی ہے جبکہ ایمرجنسی سروسزاکیڈمی سے تربیت یافتہ ریسکیورز اپنے اپنے اضلاع اور صوبوں میں بلا تفریق انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت ایمرجنسی سروس کو مضبوط و مستحکم کرنے کے لئے سروس کے دائرہ کار کو تحصیل کی سطح پر تو سیع دینے اور اضلاع میں موٹر بائیک ریسکیو سروس کو قائم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے پنجاب ایمرجنسی سروس کو ہنگامی حالات میں 10ملین سے زائد ایمرجنسی متاثرین کو پیشہ وارنہ خدمات فراہم کرنے پر قابل قدر کوششوں کوسراہا۔
انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کو سرچ اینڈ ریسکیوکے شعبے میں اقوام متحدہ کی انسراگ سرٹیفیکیشن بھی حاصل کرنے پر بھی سراہا۔انہوں نے کیڈٹس کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے پر ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر کی قیادت میں اکیڈمی کے انسٹرکٹرز اور اس کی پوری انتظامیہ کو بھی سراہا۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے ریسکیو سروس کے بارے میں وزٹر بک پر لکھا کہ ریسکیو 1122متاثر کن، عمدہ، پیشہ وارانہ انسانیت کی خدمت پر توجہ مرکوز کرنے کیساتھ ساتھ پاکستان کے لئے باعث فخرادارہ بن گیا ہے۔
قبل ازیں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس نے گہرائی سے ریسکیوکرنے، واٹر ریسکیو، فائر فائٹنگ، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، تنگ جگہوں اور بلندوبالا عمارتوں سے ریسکیو کی فرضی مشقوں کے دوران ایمرجنسی مینجمنٹ کی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ آخر میں مہمان خصوصی نے پریڈ کا معائنہ کیا اور36ویں ریسکیوکورس میں نمایاں کارکردگی کے حامل کیڈٹس کو انعامات سے نوازا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے ڈاکٹر رضوان نصیر کے ہمراہ بیسک 37کورس کے بہترین کارکردگی کے حامل ریسکیورز جن میں میڈیکل میں بہترین میل، فی میل، فیزکل اور اور آل بہترین کورس کے کیڈیس بالترتیب شاہد شہزاد، روبیلہ ظفر، اور محمد عمیر کو ریسکیو شیلڈ و سرٹیفکیٹ سے نوازا۔