لاہور(لاہورنامہ)صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز بزم منہاج کے زیر اہتمام بین الکلیاتی مقابلوں کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمات مصطفی ؐ اور سیرت مصطفی ؐ میں زندگی کے ہر شعبے میں درپیش مسائل کا حل اور گائیڈ لائن موجود ہے۔
ریاست مدینہ ایک ایسا انتظامی، سیاسی، سماجی ماڈل ہے جو قیامت تک کے لئے گائیڈ لائن مہیا کرتا ہے۔ ریاست مدینہ کے قیام سے پہلی بار سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ ہوا۔ آپؐ نے میثاق مدینہ کے ذریعے کرہ ارض کی پہلی جدید فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی۔ مختلف نظریات کے حامل طبقات کے اختلافات ختم کروا کر پہلی بار سیاسی اعتبار سے اُمت واحدہ کا تصور پیش کیا۔ ریاست مدینہ میں سیاسی عدم استحکام کے خاتمے سے معاشی استحکام آیا۔
مواخات کی منفرد فلاسفی اور فکر سے معاشی مساوات کی منزل حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی تشکیل کے بعد مسجد نبوی کی صورت میں عالم اسلام کو پہلی علمی و تربیتی درس گاہ میسر آئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے ماڈل سے سیکھا جائے۔پرنسپل انوائرمینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ساجد رشید،معروف ادیب، شاعرزاہد فخری اور سینئر اینکر پرسن صفدر علی محسن نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
سالانہ بین الکلیاتی ہفتہ تقریبات کے دوسرے روز نعت رسول مقبولؐ اور انگریزی تقریری مقابلہ ”Islam is the ultimate shelter for humanity“ہوا۔ 50سے زائد کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات نے ان مقابلوں میں حصہ لیا۔ طلباء و طالبات نے فن نعت گوئی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مقابلہ حسن نعت میں پہلی پوزیشن کومیسٹس یونیورسٹی لاہور کے طالب علم حافظ انیس الرحمن نے حاصل کی۔ دوسری پوزیشن پنجاب کالج کی عائشہ اکبر نے اور تیسری پوزیشن کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے سبحان علی سعیدی نے حاصل کی۔ انگریزی تقریری مقابلوں میں پہلی پوزیشن کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنز کے حماد مصطفی، دوسری پوزیشن پنجاب کالج آف سائنس لاہور کے رائے سعد علی اور تیسری پوزیشن دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف کے شاکر اویس نے حاصل کی۔صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں شیلڈز اور میڈل تقسیم کئے۔
انہوں نے تقریب میں شریک مہمانوں کو بھی تحائف پیش کئے۔ اس موقع پر کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، پروفیسر ڈاکٹر ممتاز احمد، حافظ محمدارشد نقشبندی، پروفیسر نادیہ یوسف، پروفیسر ڈاکٹر اکرم رانا، جواد حامد، شہزاد رسول، حاجی محمد اسحاق، شاہد اقبال، عابد بشیر و دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ زاہدفخری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جو پودا لگایا اب وہ پھل دینے لگا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری دین اور انسانیت کی بہت بڑی خدمت کررہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کی بات کی ہے۔ زاہد فخری نے اپنا نعتیہ کلام پیش کر کے حاضرین کے دلوں کو منور کیا۔