اسلام آباد (لاہورنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں چیف آف آرمی اسٹاف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر مجھ سمیت متحدہ اپوزیشن کے کسی بھی رکن نے کوئی غداری کی ہے تو اس کے ثبوت پیش کیے جائیں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں پھر اس کی کیس سماعت ہے، ہمیں امید ہے وہ آئین کی حفاظت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ تمام معروف وکلا کی یہ متفقہ رائے ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے 3 اپریل کو آئین کی خلاف ورزی کی، یہ کارروائی کا معاملہ نہیں آئین کا معاملہ تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے آئین کو توڑا اور صدر اور وزیر اعظم نے بھی آئین کو توڑا جب وزیر اعظم نے صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوائی تو صدر نے بھی اپنے دماغ کے استعمال کے بغیر آدھے گھنٹے میں وہ سمری منظور کردی۔
انہوں نے کہا کہ بات یہ نہیں ہے کہ ہم جلد اور شفاف انتخابات نہیں چاہتے، ہم تو خود یہ ہی چاہتے تھے کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آئین کو توڑا گیا ہے، اس کیلئے ہم عدالت عظمیٰ میں آئے ہیں، اگر اسے حل نہیں کیا جائیگا تو یہ بنانا ری پبلک بن جائیگا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس سے بڑھ کر ڈپٹی اسپیکر نے اس ایوان کے 192 معزز اراکین کو آرٹیکل 5 کے تحت غدار قرار دیا ہے، کیا اب یہ غدار اور وفادار کی بحث شروع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ قرارداد پاکستان کے عوام کے تابع شروع کی تھی جو اس مہنگائی میں پس چکے ہیں، بے روزگار ہوچکے ہیں، انہوں نے گھروں اور نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اب مزید لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں بلکہ ہسپتالوں میں غریب اور بیوہ کا علاج مشکل بنا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ محرکات کے پیش نظر اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد داخل کی تھی، میں بلاخوف و تردید کہتا ہوں کہ یہ کام پاکستان کو درپیش معاشی بحران اور مہنگائی سے ستائے عوام کے لیے کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہاکہ یہ وہ ہی عمران نیازی ہے جس نے فرانس کے سفیر کو نکالنے کے معاملے پر کہا تھا کہ اگر ہم نے فرانس کے سفیر کو نکالا تو ہماری 50 فیصدٹیکسٹائل برآمدات کا خاتمہ ہوجائیگا یہ برآمدات یورپی یونین کو کی جاتی ہے، انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت تباہ ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ فرانس کے سفیر کو نکالنے سے پاکستان کی معیشت تباہ ہوجائے، پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوجائیگااور یورپی یونین ہم سے ناراض ہوجائے گا اس لیے ہمیں یہ کام نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ یہ سب میں نہیں کہہ رہا عمران نیازی نے آن ریکارڈ کہا ہے اور 6 مارچ 2022 کو اپنی ذات کیلئے پاکستان کی ذات کو قربان کرتے ہوئے انہوں نے یورپی یونین پر حملہ کیا، کیا اس وقت آپ کو پاکستان کا مفاد یاد نہیں رہا تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ وہ عمران خان ہے جو اپنی ذات کی بات آتی ہے تو ہر چیز کو قربان کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اراکین چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر ہم نے غداری کی ہے تو ثبوت سامنے لے کر آئیں، اور عدالت عظمیٰ کے سامنے یہ ثبوت پیش کریں۔