بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے وزیر خا رجہ وانگ ای نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا بنیادی رویہ امن پر آمادہ کرنا اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے۔ یوکرین کے معاملے پر، چین جغرافیائی سیاسی مفادات نہیں چاہتا،ہاتھ باندھ کر دریا کے دوسری طرف لگی آگ کو دیکھنے کی ذہنیت نہیں رکھتا، اور ایسے کام نہیں کرے گا جس سے جلتی پر مزید تیل ڈالا جائے۔
ہمارا صرف ایک ہی مقصد ہے جس کے لیےہم خلوص نیت سے منتظر ہیں، اور وہ ہے امن۔ چین روس یوکرین امن مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے۔اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ یہ عمل کتنا ہی مشکل اور اختلافات کا حامل ہو، ہمیں امن مذاکرات کی عمومی سمت پر قائم رہنا چاہیے جب تک کہ جنگ بندی اور امن قائم ہو پائے۔
منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہارچین کے وزیر خارجہ نے یوکرین کے ہم منصب دیمیتری کولیبا کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا ۔ دونوں فریقین نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس مو قع پر وانگ ای نے سب سے پہلے یوکرینی حکومت اور عوام کا یوکرین سے چینی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں مدد کے لیے ان کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یوکرین اپنے ملک میں باقی رہنے والے چینیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات جاری رکھے گا۔ کولیبا نے کہا کہ یوکراین اس مقصد کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ سلامتی کے ناقابل تقسیم ہونے کے اصول کی بنیاد پر برابری کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے ایک متوازن، مؤثر اور پائیدار یورپی سیکورٹی میکانزم کو حقیقی معنوں میں قائم کیا جانا چاہیے۔ چین ایک معروضی اور منصفانہ مؤقف کو برقرار رکھتے ہوئے اس سلسلے میں اپنے طریقے سے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ یوکرین کے پاس اتنی دانشمندی ہے کہ وہ خوداپنے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق انتخاب کر سکے۔
کولیبا نے روس اور یوکرین کی صورتحال کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ چین ایک عظیم ملک ہے جو پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی وکالت کرتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے، اور امن کو برقرار رکھنے میں ایک اہم مثبت قوت ہے۔ یوکرین چین کے بین الاقوامی اثر و رسوخ اور وقار کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور چین کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے، امید ہے کہ چین جنگ بندی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
کولیبا نے کہا کہ یوکرین اب بھی بحران کا دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے روس کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کے لیے پرعزم ہے اور یوکرین یورپ کا گیٹ وے بننے کے لیے تیار ہے۔ وانگ ای نے کہا، مجھے امید ہے کہ یہ دروازہ یورپ میں امن، یوکرین کی ترقی اور چین اور یورپ کے درمیان تعاون کا باعث بنےگا۔