لاہور(لاہورنامہ) چیئرمین پاکستان علماءکونسل و متحدہ علماء بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے متحدہ علماءبورڈ اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا متحدہ علماءبورڈ کی وجہ سے ہی توہین ناموس رسالت ﷺ و توہین مذہب کے ناجائز مقدمات کا خاتمہ ہوا ہے۔
چاہتے ہیں کہ نصاب تعلیم کی بہتری میں بھی اپنا کردار جاری رکھیں انہوں نے کہاکہ پیغام پاکستان ایک متفقہ ضابطہ اخلاق ہے ، کوشش ہو گی کہ پیغام پاکستان امن کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل جلد از جلد مکمل ہو ، متحدہ علماءبورڈ کا صوبہ پنجاب میں بالخصوص اور ملک بھر میں بالعموم اہم کردار ہے، آئندہ تین سال میں کوشش کریں گے کہ مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو عوامی سطح پر بھرپور فروغ ملے.
انہوں نے متحدہ علماءبورڈ کے خصوصی تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران متحدہ علماءبورڈ کے نئے ممبران کے اعزازمیں افطار ڈنرکا بھی اہتمام کیاگیاجبکہ اجلاس میں علامہ افضل حیدری ،مولانا سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، ڈاکٹر مولاناراغب حسین نعیمی ،مولانا عبدالوہاب روپڑی، مولانا زبیر فضل الرحیم،مولانا محمد علی نقشبندی،پروفیسرابوبکر صدیق،مولانا محمد یٰسین ظفر،علامہ قاضی نادرعلوی،محترمہ ڈاکٹر شاہدہ پروین،محترمہ نبیرہ عندلیب،محترمہ ڈاکٹرصائمہ فاروق اورمحترمہ سائرہ جعفری نے بھی اپنی سفارشات پیش کیں.
اجلاس میں چار مختلف نصابی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں اور اس عزم کا اظہارکیاگیاکہ بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے متحدہ علماءبورڈ اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا حافظ طاہرمحمود اشرفی کاکہناتھاکہ ایسا مواد جس سے فتنہ وشر پھیلنے کا خدشہ ہو اسے روکنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اس حوالے سے ہماری سفارشات بھی ماضی میں بھی تسلیم کیا گیا اور متحدہ علماءبورڈ کے طے کردہ ضابطہ اخلاق ناصرف پنجاب بلکہ دوسرے صوبوں میں بھی نافذکیاگیا. انہوں نے کہاکہ ہماری ذمہ داریوں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے بھیجی گئی کتب کا جائزہ لینے کے بعد سفارشات مرتب کرنا ہے تاہم کتب کو یکسر تبدیل کرنا پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی صوابدید پر منحصر ہے.
اجلاس کے بعد صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ آئین پاکستان نے تمام شہریوں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے ،لہذا کسی بھی جماعت ، گروہ یا فرد کو آئین اور قانون سے بالاتر ہو کر کسی کے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان میں گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کے قانون کے غلط استعمال کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیاماضی میں بھی متحدہ علماءبورڈ نے توہین ناموس رسالت ﷺ و توہین مذہب کے ناجائز مقدمات کا خاتمہ کیا آئندہ بھی اس حوالے سے کوششیں جاری رکھی جائیں گی.
انہوں نے کہاکہ بے بنیاد غداری اوردینی امور میں فتویٰ بازی درست نہیں ہے بدقسمتی سے غداری اور بے بنیاد کفر کے فتوے صرف پاکستان میں ہی ملتے ہیں متحدہ علماءبورڈ اور پاکستان علماءکونسل نے قومی قیادت پر غداری اوربے بنیاد فتویٰ بازی کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور کرتے رہیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ فتویٰ اورغداری کا سرٹیفکیٹ اسی وقت مناسب ہوتا ہے جب وہ حقائق اوردلائل کے مطابق ہو.
انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک ذمہ دار آزاداورخودمختار ملک ہے جو امریکہ چین روس اور عرب ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات کا فروغ چاہتاہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی بھی دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتااسی طرح ہم بھی کسی دوسرے ملک کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کریں.
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مذہبی وسیاسی قیادت کو موجودہ صورتحال میں تحمل وصبر سے کام لینا ہوگا،انہوں نے کہاکہ عدلیہ ،عسکری قیادت اورسلامتی کے اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کیاجائے غیر جانبدارانہ احتساب اورانتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے ۔