تجارتی معاہدے

چین۔نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، چینی میڈیا

بیجنگ (لاہورنامہ)چین۔نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کرنے کا پروٹوکول با ضابطہ نافذالعمل ہو چکا ہے۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطابق اپ گریڈ شدہ چین۔ نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تبادلوں کو مزید فروغ دے گا.

اور دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو اعلیٰ سطح پر ترقی دے گا۔ چین۔نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے پر اپریل 2008 میں دستخط ہوئے تھے اور اسی سال اکتوبر میں باضابطہ طور پر نافذ ہوا تھا۔ یہ پہلا دو طرفہ جامع آزاد تجارتی معاہدہ ہےجس پر چین نے دستخط کیے ہیں جس میں اشیا کی تجارت،خدماتی تجارت، سرمایہ کاری اور بہت سے دوسرے شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

اولین آزاد تجارتی معاہدے کی بنیاد پر 2021میں چین اور نیوزی لینڈ نے ایک “اپ گریڈ پروٹوکول” پر دستخط کیے تھے جس میں مصنوعات کی تجارت کے میدان میں اعلیٰ درجے کی “لبرلائزیشن” پر زور دیا گیا تھا۔

چین نے لکڑی اور کاغذ کی کچھ مصنوعات پرٹیرف کو مرحلہ وار ختم کرنے کا عہد کیا جبکہ نیوزی لینڈ نے چین سے تمام درآمدات پر “زیرو ٹیرف” کےحصول کو یقینی بنایا ہے۔ خدماتی تجارت کے میدان میں، چین نے ہوا بازی، تعمیرات، جہازرانی، مالیات اور دیگر شعبوں میں نیوزی لینڈ کے لیے مزید راستہ کھول دیا ہے۔
وزارت تجارت کے بین الاقوامی محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل یانگ ژنگ ووئِی کے مطابق اپ گریڈ پروٹوکول چین اور نیوزی لینڈ کے آزاد تجارتی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس سے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تبادلے کو مزید فروغ ملے گا، دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دے گا اور اس وبا کے بعد کے دور میں معاشی بحالی اور خوشحالی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔