سرد جنگ

سرد جنگ کی ذہنیت بحال ہونے کے حوالےسے انتہائی چوکس رہنا چاہیے،وانگ ای

بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چین خودمختار ممالک پر سیاسی دباؤ ڈالنے والی بیرونی طاقتوں کی مخالفت کرتا ہے اور زبردستی کے ایسے ہرعمل کی مخالفت کرتا ہے جس سے دوسرے ممالک کو فریق منتخب کرنے کی ضرورت پڑے.

موجودہ صورتحال میں عالمی برادری کو سرد جنگ کی ذہنیت بحال ہونے کے حوالےسے انتہائی چوکس رہنا چاہیے اور مشترکہ طور پر دنیا کو تقسیم کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرنی چاہیے۔ ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیالات کا اظہار چینی وزیر خا رجہ نے سربیا کے وزیر خارجہ نکولاسلاکووچ کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں کیا۔

سلاکووچ نے چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ کے لئےسربیا کے صدر الیگزینڈر ووکچ کا پیغام پیش کرتے ہوئے صدر شی جن پھنگ کی جانب سےالیگزینڈر ووکچ کودوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کی مکمل کامیابی کی خواہش کی اوراس یقین کا اظہار کیا کہ صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں مستقبل میں ترقی کے اس سفر میں مزید کامیابیاں حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سربیا، چین کے ساتھ "آہنی دوستی” کو مزید گہرا کرنے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے سربیا کے صدر کودوبارہ صدر منتخب ہونے پرمبارکباد دینا دونوں سربراہان مملکت کے درمیان بھرپور باہمی اعتماد اور گہری دوستی کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ سربیا کے ایک طویل مدتی اور قابل اعتماد آہنی دوست اور جامع شراکت دار کے طور پر، چین سربیا کی قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ ،سربیا کی آزاد خارجہ پالیسی کے حصول اورسربیا کی جانب سے ملک و قوم کے بنیادی مفادات کے مطابق کئے جانے والے تمام فیصلوں کی حمایت کرے گا۔
چین بین الاقوامی اور کثیرالجہت پلیٹ فارمز پر سربیا کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کے لیے بھی تیار ہے، جس میں انسانی حقوق کے امور کو سیاسی بنانے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت بھی شامل ہے۔