پابندیاں عائد

پابندیاں عائد کرنے اور ہتھیار بھیجنے سے امن قائم نہیں ہو گا، چینی مندوب

اقوام متحدہ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے ڈائی بنگ نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کو تشدد سے متاثر ہونے کا انتہائی خطرہ لاحق ہیں اور انہیں مسلح تنازعات میں ترجیحی تحفظ دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے  یوکرین میں خواتین اور بچوں کے امور پر جائزہ اجلاس میں کیا. چین یوکرین صورتحال کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسان دوست قانون کی سختی سے پابندی کریں، خواتین اور بچوں کا مؤثر طریقے سے تحفظ کریں،  اسکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سہولیات کی حفاظت کو یقینی بنائیں، اور انخلاء، بچاؤ اور طبی امداد سمیت دیگر سرگرمیوں  میں خواتین اور بچوں کی خصوصی دیکھ بھال کریں۔

چین کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ کراماٹرسک ریلوے اسٹیشن پر حملے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہری زخمی یا ہلاک ہوئے، واقعے کے معروضی حالات اور مخصوص وجوہات کی تحقیق لازم ہے اور کوئی بھی الزام حقائق پر مبنی ہونا چاہیے۔

ڈائی بنگ نے کہا کہ یہ بتانا ضروری ہے کہ آنکھیں بند کرتے ہوئے پابندیاں عائد کرنے اور ہتھیار بھیجنے سے امن قائم نہیں ہو گا۔ بڑھتی ہوئی لا محدود پابندیوں نے خوراک اور توانائی کے بحرانوں اور روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کو جنم دیا ہے۔ دنیا بھر کے لوگوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے اور افغانستان، یمن سمیت دیگر علاقوں کی  لاکھوں خواتین اور  بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ چین ایک بار پھر تمام فریقوں سے دانشمندی اور تحمل کا مظاہرہ کرنے، ذمہ دارانہ رویہ اپنانے اور یوکرین کے بحران کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور جلد از جلد امن کی بحالی کے لیے تعمیری کوششوں کا مطالبہ کرتا ہے۔