فیصل آباد (لاہورنامہ)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ عمران خان نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، اسلئے ہم نے آئینی طریقے سے انہیں اقتدار سے اتارالیکن ہم کسی سے انتقام لیں گے نہ جیل میں ڈالیں گے .
تاہم آئندہ انتخابات میں انہیں ایکسپوزضرور کیا جا ئے گاجبکہ عمران خان جتنے مرضی جلسے جلوس کھیلتے رہیں ہم ان کی نااہلی، کرپشن اور بیڈ گورننس سے بھی عوام کو آگاہ کرتے رہیں گے،لاہور کے عوام نے عمران خان کے بیانیہ کو یکسر مسترد کردیا یہی وجہ ہے کہ ان کا جمعرات کا مینار پاکستان لاہور کا جلسہ ان کی تمامتر کوششوں کے باوجود ایک فلاپ شو ثابت ہوا.
کیونکہ عمران خان کا گریٹر پارک لاہور کا جلسہ 2011 کے مقابلہ میں ایک تہائی بھی نہیں تھااورتحریک انصاف کے 2011 کے جلسے کی کامیابی کی بنیادی وجہ بھی علیم خان تھے.
مگراس کے باوجود 2013 کے عام انتخابات میں انہیں صرف 7 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔عمران خان نے ملک کو بربادی کے دھانے پر لاکھڑا کیا،ان کی کوئی اقتصادی یا معاشی پالیسی نہیں تھی،چیزیں مہنگی بکتی رہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہ تھا، صبح کو اشیا کے ریٹ کچھ اور جبکہ شام کو کچھ اور ہوتے تھے لیکن ملک بھر میں بالعموم جبکہ پنجاب بھر میں با لخصوص گورننس نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان انتہائی متکبرانہ سوچ کے حامل تھے جو عوام کو ریاست مدینہ کی کہانیاں سناتے لیکن ان کا عمل اور قول و فعل اس کے برعکس ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موصوف کی دیانتداری کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے توشہ خانے جو بیت المال کی ہی ایک شکل ہے کو بھی نہیں بخشا اور ان گنت تحائف اٹھا کرغائب کردیئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ8کروڑ کی گھڑی اونے پونے داموں فروخت کرنا چاہی تو اس کا بروقت انکشاف ہوگیا اسی طرح دیگر تحائف کی بھی بندر بانٹ کی گئی جس کی مکمل تفصیلات جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ہم نے ان کے بندے توڑ لئے حالانکہ یہ لوگ تو پہلے ہی ان سے ناراض تھے اور یہ سارے کھاتے پیتے لوگ ہیں انہیں پیسوں کی کیا ضرورت ہے مگریہ ارکان ہم سے کہتے تھے کہ کچھ کریں کیونکہ عمران خان ملک کا بیڑا غرق کررہا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو چاہتا ہے ہم وہ اصلاحات کریں گے تاہم الیکشن کمیشن عدالت میں کہہ چکا ہے کہ انتخابات کیلئے 7 ماہ درکار ہیں مگرہم الیکشن کمیشن کو تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں اور کریں گے۔