لاہور:پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ طاہرمحمودا شرفی نے کہا ہے کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں فراموش نہیں کی جا سکتیں ، ہندوستانی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحد ہے ، ہندوستان دھمکیوں کی بجائے کشمیری عوام پر مظالم بند کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے ، بہاولپور کے مدرسہ میں دہشت گرد نہیں معصوم طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں، پورے ملک میں کسی بھی جگہ پر کوئی مسلح تربیتی کیمپ نہیں ہے ، ہندوستان کشمیریوں کو مزید ظلم و ستم کا نشانہ نہیں بنا سکتا، حکومت ، فوج اور عوام وطن عزیز پاکستان کی سلامتی ، استحکام اور دفاع کیلئے ایک ہیں ۔ان خیا لا ت کاااظہاراطاہر محموداشرفی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے خلاف ہندوستان نے دہشت گردی مسلط کر رکھی ہے جس کا ثبوت کلبھوشن کی صورت میں موجود ہے ، پاکستانی قوم اور فوج نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف پوری دنیا سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، آج دنیا میں امن پاکستانی فوج اور قوم کی قربانیوں سے ممکن ہوا ہے جس کا اعتراف دنیا کر رہی ہے، سعودی ولی عہد کے دورہ کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہندوستان نے ڈرامہ رچایا جس میں وہ بری طرح ناکام ہوا ہے ، سعودی عرب سمیت عالم اسلام اور عالمی دنیا کے اہم ممالک ہندوستان کے مؤقف کو مسترد کر چکے ہیں، ہندوستان بہاولپور کے جس مدرسہ و مسجد کو تربیتی کیمپ بتلا رہا ہے وہ ایک تعلیمی ادارہ ہے جس میں چھ سو سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اس مدرسہ کا دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا غور کرے کہ آخر کشمیری بچے خودکش حملوں پر کیوں مجبور ہوئے ، ہندوستانی مظالم نے کشمیری بچوں کو خود کش حملوں پر مجبور کر دیا ، ہندوستان صرف کشمیری ہی نہیں بلکہ مسلمانوں ، مسیحیوں ، سکھوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں پر بھی مظالم ڈھا رہا ہے ،
گذشتہ تین سالوں میں 160 مساجد اور 250 چرچوں کو جلایا گیا ہے ، رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جو مؤقف بیان کیا ہے پوری قوم اس کی تائید کرتی ہے ، پاکستان کا ہر فرد حکومت اور اپنی فوج کے ساتھ کھڑا ہے اور سپہ سالار قوم کی قیادت میں بھارت کی کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کیلئے تیار ہے.
رہنماؤں نے اعلان کیا کہ 03 مارچ کو اسلام آباد میں چوتھی عالمی پیغام اسلام کانفرنس ہو گی ، جس میں تمام مسلم مکاتب فکر اور غیر مسلم مذاہب کے نمائندے شریک ہوں گے ، کانفرنس کے مہمان خصوصی فلسطین کی شرعی عدالت کے صدر الشیخ مصطفی الطویل ہوں گے جس میں انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اہم لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں ، سعودی ولی عہد کے دورہ سے صرف پاکستان اور سعودی عرب دشمن ہی خوفزدہ ہیں سعودی ولی عہد کے دورہ سے پاک سعودی عرب تعلقات کو نئی جہت ملی ہے اور پاکستان سعودی عرب معیشت اور تجارت کے میدان میں مزید مستحکم ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور نائب وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھارتی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی جو بات کی ہے وہ پاکستانی مؤقف کی تائید ہے اور آئندہ چند ماہ میں دیگر ممالک کے قائدین بھی پاکستان تشریف لائیں گے۔