چینی نوجوانوں

چینی نوجوانوں کو قوم کی ترقی کے لیےاپنی بھرپور خدمات سرانجام دینی چا ہئیے،چینی صدر

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ، چینی نوجوانوں کا بہت خیال رکھتے ہیں اور انہوں نے بارہا نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ وقت کی قدر کریں اور اپنی ذمہ داری نبھائیں تاکہ قومی نشاۃ ثانیہ کے لیے اپنی خدمات بھرپور انداز میں سرانجام دی جا سکیں۔

پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی سوویں سالگرہ کی تقریب میں شی جن پھنگ نے خاص طور پر نوجوانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک سو سال قبل نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے مارکس ازم کی رہنمائی میں ملک کے مستقبل کے لیے انتھک جدوجہد کی اور ایک سو سال میں سی پی سی کے پرچم تلےنسل در نسل ،چینی نوجوانوں نے اپنی جوانی کو پارٹی اور عوام کے نصب العین کے لیے وقف کیا، وہ چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کے ہراول بن چکے ہیں۔

شی جن پھنگ نے نوجوانوں سے کی جانے والی ملاقاتوں میں بارہا "ذمہ دارانہ جذبات "کا تذکرہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو ذمہ دارانہ رویے کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانا چاہیئے اور صرف تماشائی نہیں بلکہ علم بردار بننے کا حوصلہ رکھنا چاہیئے۔

اصلاحات و کھلے پن کے نفاذ میں چینی نوجوانوں کی جدوجہد کی کہانیاں ہر موڑ پر ملتی ہیں۔دیہی احیا میں مدد کے لیے منتخب تیس لاکھ ورکنگ اراکین کا نصف حصہ نو جوان اراکین پر مشتمل ہے ،بیدو سیٹلائٹ ٹیم میں اہم اراکین کی اوسط عمر ۳۶ ہے اور انسداد وبا میں طبی اراکین کا تقریباً نصف حصہ بھی نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔

اس بارے میں ستمبر دو ہزار بیس میں انسداد وبا کی ایک کانفرنس میں شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ نوجوانوں نے بھاری ذمہ داری اٹھائی ہے،اپنا جوش وجذبہ دکھایا ہے اور وہ چینی قوم کی امید اور مستقبل ہیں۔

چین میں چار مئی کو "یوتھ ڈے” منایا جاتا ہے ، اس دن سے قبل چین میں چینی نوجوانوں سے متعلق ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا ہے۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ نئے عہد میں نوجوان بہت اہم اور عظیم کام کر سکتے ہیں اور ان کا مستقبل شاندار ہے۔