اسلام آباد (لاہورنامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاک فوج کا سربراہ ایسا انسان ہونا چاہیے جو ہر قسم کی تنقید، شک و شبہ، اچھی شہرت کا حامل اور غلطیوں سے پاک ہو.
افواج پاکستان نے آئینی حدود تک خود کو محدود رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تو بڑی اچھی بات ہے اس کی تعریف کی جانی چاہیے ،جب تک ادارے اس کیساتھ تھے اس وقت تک سب اچھے تھے اور جیسے ہی عمران خان کی کرسی کھسکی اور جب اس کو اگلے انتخابات ہمیشہ کیلئے جاتے ہوئے دکھے تو آج کوئی میر جعفر بن گیا اور کوئی میر صادق بن گیا ، پاکستان کے عوام کو بے وقوف نہیں ہیں ،جب سے کرسی ہلی تب سے نیب کے پاس کوئی جواب نہیں ،اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہے تو مجھے سزا دیں.
مجھے ٹانگیں، نیب شواہد پیش کرنے میں ناکام ہے تو پھر میرے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں،اگر نیب جھوٹی ثابت ہوئی اور اگر نیب سیاسی انجینئرنگ کررہی ہے تو پھر نیب کو کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے،جس انسان کے پاس چار سالہ اقتدار میں کارکردگی پر چار سیکنڈ بات کرنے کیلئے نہ ہو جس کا دامن کارکردگی سے خالی ہو تو پھر آپ کو سازش کی بھی ضرورت پڑتی ہے، مراسلے کی بھی ضرورت پڑتی ہے،جتنی بڑی سازش عمران خان کی شکل میں پاکستان کے ساتھ ہوئی ہے اتنا کوئی غیر ملکی سازش کا باپ بھی نہیں کر سکتا.
عمران خان نے پاکستان کے دوست ممالک کو دشمنوں کی فہرست میں دھیل دیا تو وہ اس ملک کیلئے خطرناک نہیں ہوگا تو اور کیا ہوگا، سابق وزراء کہہ رہے ہیں ڈالر 190 کا ہوگیا تو آپ نے 105 روپے سے 189 تک ڈالر کو چار سالوں میں پہنچایا تو پہلے تو اس کا حساب دیں، نواز شریف، شہباز شریف میں ش بھی ہے اور ن بھی اور چھیچھڑوں کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے،ملک میں انتخابات تو ہونا ہیں اور انتخابات ہی حل ہیں ،قلیل مدت کے لیے آئی ہوئی مخلوط حکومت بڑے فیصلے نہیں کرسکتی۔
جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کے درمیان صحافی کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے بطور آرمی چیف تقرر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس حوالے سے کیا کہہ سکتی ہوں تاہم پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان کیلئے بھی اچھا ہے کہ کوئی اہل شخص جس پر کوئی داغ نہ ہو وہ افواج پاکستان کا سربراہ بنے گا تو فوج کو لوگ سلیوٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پاک فوج کا ادارہ قابل احترام ہے،پوری قوم پاکستان کی حفاظت اور استحکام کیلئے افواج پاکستان کو دیکھتی ہے۔انہوںنے کہاکہ میری اپیل شروع ہوئے 10 مہینے ہو گئے اور نیب آج تک اس کیسز کو کھینچ رہا ہے اور کوئی ثبوت پیش نہیں کررہا،جب حالات اور نیب عمران خان کے کنٹرول میں تھے اور انہوں نے یہ سوچا کہ کیس میں گڑ بڑ کر سکتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو مریم کی اپیل کا جلد فیصلہ کیا جائے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب سے کرسی ہلی تب سے نیب کے پاس کوئی جواب نہیں ہے اور کبھی نیب کو کورونا ہو جاتا ہے۔بہت سادہ سی بات ہے کہ اگر ثبوت ہوتا تو 10 مہینے بڑا عرصہ ہوتا ہے آپ وہ شواہد ججوں کے سامنے رکھتے۔انہوں نے کہا کہ کبھی کورونا ہو جاتا ہے کبھی ایک وکیل بدل جاتا ہے کبھی دوسرا اور کبھی تیسرا وکیل بدل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ سے درخواست کرتی ہوں کہ اگر نیب کے پاس شواہد نہیں ہیں اور نیب جان بوجھ کر کیس کو کھینچ رہا ہے تو بطور شہری میرے جو رائٹس ہیں ان کی خلاف ورزی نہ ہونے دی جائے، اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہے تو مجھے سزا دیں.