اسلام آباد (لاہورنامہ) معروف سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا ہے کہ پاکستان قدرتی معدنیات کے خزانے سے مالامال ملک ہے. تاہم پچانوے فیصد معدنی ذخائرتاحال دریافت نہیں کیے جاسکے ہیں.
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایئریونیورسٹی میں منعقدہ دوسری عالمی فزکس کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وائس چانسلر ایئر مارشل (ر)جاوید احمد، رجسٹرار ایئر کموڈور (ر)عبدالوہاب، کانفرنس کے میزبان پروفیسر مظفر حسین سمیت چین، کینیڈا، اٹلی، آسٹریلیا سمیت قومی اور عالمی مندوبین بھی موجود تھے.
شرکا کی جانب سے کانفرنس کے میزبان اور ڈیپارٹمنٹ آف فزکس کے سربراہ ڈاکٹر مظفر حسین کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا۔ ڈاکٹر ثمر کا کہنا تھا کہ دورِ حاضر میں ایجوکیشن، ہیلتھ کیئر اور ڈیفنس سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کیلئے فزکس کے علم کی اہمیت مسلمہ ہے، ڈاکٹر ثمر نے ایئر یونیورسٹی کی ملک میں ریسرچ کلچر کیلئے اعلی خدمات کو سراہتے ہوئے اسٹوڈنٹس کو تلقین کی کہ وہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کیلئے اپنے آپ کو تیار کریں۔
ایئر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایئر مارشل (ر)جاوید احمد نے اپنے خیرمقدمی خطاب میں ڈیپارٹمنٹ آف فزکس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کو ڈاکٹر ثمر مبارک مند جیسے قابل سائنسدان پر فخر ہے جنہوں نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے انتھک جدوجہد کی۔
وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ ایئر یونیورسٹی نے عالمی وبا کورونا کے دوران آن لائن ایجوکیشن سمیت مختلف اہم ایشوز پر دسترس حاصل کی، انہوں نے امید ظاہر کی کہ دوروزہ کانفرنس کے دوران رینیبل انرجی، کلائمیٹ چینج اور گلوبل وارمنگ جیسے عالمی ایشوز پر سیرحاصل بحث کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ایئر یونیورسٹی ملک میں ریسرچ کلچر کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، عالمی رینکنگ کے حالیہ نتائج میں ایئر یونیورسٹی نے اپنا مقام بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکا کو آگاہ کیا کہ عنقریب یونیورسٹی کے تمام کیمپس کو سولر انرجی پر منتقل کردیا جائے گا۔