بیجنگ (لاہورنامہ)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے کہا ہے کہ امریکہ نے جزائر بحرالکاہل ممالک کے ساتھ چین کے معمول کے تعاون کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے.
جان بوجھ کر بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے کو بڑھاوا دیا ہے، تائیوان، سنکیانگ اور ہانگ کانگ امور پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے کیے ہیں اور چین کے داخلی امور میں صریح مداخلت کی ہے۔
تر جمان نے میڈ یا بر یفنگ میں کہا کہ چین بارہا جزائر سولومن کے ساتھ تعاون پر اپنا موقف بیان کر چکا ہے جو کہ خطے میں موجودہ تعاون کے عین مطابق ہے۔ چین کا سولومن جزائر پر فوجی اڈہ قائم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امریکہ چین کو بدنام کرنے کے لیے غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔وا ضح رہے کہ
امریکی صدر بائیڈن نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم آرڈرن سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے بحرالکاہل خطے کی صورتحال، چین اور سولومن جزائر کے درمیان سیکورٹی تعاون فریم ورک معاہدے سمیت بحیرہ جنوبی چین، تائیوان، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سے متعلق امور کا بھی ذکر کیا۔